ماسکو:افغان امن پرروس،امریکا،چین اورپاکستان کےنمائندوں کااہم اجلاس
افغانستان میں 18 سال سےجاری طویل جنگ کےخاتمےاورقیام امن کےلئےبین الاقوامی سطح پراجلاس اورمذاکرات شروع ہوگئےہیں۔ جس کامقصدافغانستان میں جاری طویل جنگ کاخاتمہ ہے ۔
بین الاقوامی خبررساں ادارےکےمطابق روس کی میزبانی میں ماسکو میں 4 ممالک کےدرمیان افغانستان میں قیام امن کےحوالےسےاہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں روس، چين، امريکااورپاکستان کےمندوبين نےاس بات پراتفاق کياہےکہ افغانستان ميں قيام امن کےليے واحد راستہ مذاکرات ہی ہيں۔
شرکاء نےطالبان اورامريکی وفد کےمابين مذاکرات کی بحالی پراتفاق کرتےہوئےکہاکہ افغان طالبان کےساتھ تعطل کےشکارامن مذاکرات کوامريکاحتمی شکل دے کیوں کہ امریکاکی جانب سےہی مذاکرات کوختم کرنےکااعلان کیاگیاتھا۔
اجلاس میں اس بات پربھی اتفاق کیاگیاکہ افغان امن مذاکرات اب چين ميں آئندہ ہفتےہوں گے،جن ميں افغانستان کےمختلف متحارب گروپوں کی شرکت متوقع ہے۔ کچھ حلقوں کی جانب سےخدشہ ظاہرکیاجارہاہےکہ امریکی صدرکےسخت رویےکےباعث چین میں ہونے والے مذاکرات بھی تعطل کاشکارہوسکتےہیں۔
اجلاس میں امریکاکی جانب سےخصوصی نمائندہ برائےافغانستان زلمےخلیل زاد، پاکستان کےمحمداعجازاورچین کےہوائے چنگ نے شرکت کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغان امن مذاکرات ختم کرنے کے بعد سے افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کا یہ پہلا موقع تھا۔
واضح رہےکہ دوحامذاکرات کےبعدبین الافغان امن مذاکرات کادوروزہ اجلاس آئندہ ہفتےچین میں ہونےجارہاہے۔جس کی تصدیق افغان طالبان کی جانب سےکردی گئی ہے۔جبکہ دوحامذاکرات کےبعدطالبان اورافغان رہنماؤں کےدرمیان ہونےوالی پہلی ملاقات ہو گی۔ امریکہ اورطالبان کےدرمیان امن بات چیت کاپچھلا دورستمبرمیں بغیرکسی نتیجےکےختم ہوگیاتھااورکابل میں ایک دھماکےمیں امریکی فوجی کی ہلاکت کےبعدصدرٹرمپ نےمذاکرات کےخاتمےکااعلان کیاتھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
