ترک صدر رجب طیب اردوگان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خط کچرے میں پھینک دیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوگان نے شام میں ترکی کو فوجی کارروائی روکنے سے متعلق بھیجے گئے امریکی صدر کے خط کو’کچرے کے ڈبے‘ میں پھینک دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق اس خط پر نو اکتوبر کی تاریخ درج ہے اور یہ شام سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد بھیجا گیا تھا۔
اس خط میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر اردوگان کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ زیادہ بڑے بننے کی کوشش نہ کرو، احمق مت بنو۔
صدر اردوگان کی جانب سے اس خط کو مکمل طور پر رد کر دیا گیا تھا۔
جس دن یہ خط موصول ہوا اسی دن ترکی نے سرحد پار کُردوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا۔
واضح رہے کہ ترک صدر طیب اردوگان نے 9 اکتوبر 2019 کو شامی کرد باغیوں کے خلاف بہارِ امن ’پیس اسپرنگ‘ کے نام سے فوجی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
صدر رجب طیب اردوگان کا کہنا تھا کہ کردوں سے یہ علاقہ خالی کروا کر اس جگہ کو ’’سیف زون‘‘ بنایا جائے گا اور یہاں پر ترکی میں موجود تین ملین سے زائد شامی مہاجرین کو آباد کیا جائے گا۔
ترک فوج کی جانب سے شام میں فوجی کارروائی کے جواب میں سخت مخالفین شامی فوج اورکرد جنگجوؤں نےعسکری اتحاد بنالیا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کو اس آپریشن سے بازرہنے کا مشورہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ تھا کہ ترک حکمران خطرناک راستے پر گامزن رہے تو ان کی معیشت تباہ کردیں گے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News