چلی:مظاہروں کےبعدصدرنےاپنی کابینہ کوفارغ کردیا
چلی کےصدرسباستيان پانيئرا نےملک ميں جاری احتجاج اورمظاہروں کےبعد اپنی پوری کابينہ کوفارغ کردیاہے۔
غیرملکی خبررساں ادارےکےمطابق چلی کےصدرپانيئرانےہفتےکے روزاعلان کیاہےکہ اب نئی حکومت کاقيام عمل ميں آئےگااورسماجی اصلاحات متعارف کرائی جائيں گی۔
صدر پانيئرا کامزيدکہناتھا کہ کئی شہروں ميں کرفيوبھی ختم کياجارہا ہے۔ چلی کےدارالحکومت سينٹياگو ميں جمعے کےروزحکومت مخالف مظاہرےمیں لگ بھگ بارہ لاکھ افرادنےشرکت کی تھی۔
واضح رہےکہ چلی کےدارالحکومت سانتیاگومیں تقرییاًایک ملین افرادنے پرامن مارچ کیا،اس کےعلاوہ ملک کےتمام بڑےشہروں میں بھی اسی طرز کےاحتجاجی مظاہرےکیےگئےتھے ۔
یہ مظاہرےدر اصل مہنگائی اورکرایوں میں اضافےپرشروع ہوئےتھےتاہم اب یہ وسیع تر احتجاجی تحریک کی شکل اختیارکرچکے ہیں۔
چلی کاشمار لاطینی امریکاکےسب سےزیادہ مستحکم ممالک میں ہوتاہےلیکن مظاہرین کا تقاضا تھاکہ اشیائےضرورت کی قیمتیں ان کی بساط سےباہرہوچکی ہیں اس کےساتھ ہی ٹرانسپورٹ کےکرایوں میں بھی بہت اضافہ کردیاگیا۔ مظاہرین ٹیکسوں میں کمی لانےکابھی مطالبہ کررہے تھےاوران کامطالبہ تھاکہ پنشن میں بھی اضافہ کیاجائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
