
شام میں ترک فوضائیہ کے تازہ حملے میں نو افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے’سیرین آبزر ویٹری فار ہیومن رائٹس‘کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام کے شہر راس العین میں ترکی کے فضائی حملے میں شہریوں اور صحافیوں سمیت نو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
آبزرویٹری نے بتایا کہ یہ حملہ شمالی شام کے علاقے القاشملی سے راس العین میں کیا گیا۔ترک فوجیوں نے شمال مشرقی شام کے رہائشیوں کے قافلے کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں درجنوں زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ترکی کی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کردوں کے خلاف کارروائی میں اسٹریٹجک ہائی وے پر اپنا کنٹرول قائم کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔
وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ترکی اور اتحادی شامی افواج شام کے اندر 35 کلو میٹر کی گہرائی تک پہنچنے کے بعد اس نے شمال مشرقی شام سے گذرنے والی ایم 4 شاہراہ پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق کردوں کے خلاف کارروائی پر ترک قیادت کا مقصد ترکی کی قومی سلامتی کی وجوہات کی بنا پر انہیں ترکی کی سرحد سے ہٹانا ہے۔ تاہم شام میں ترکی کی فوجی کاروائی پر عالمی برادری کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ عالمی برادری کا کہنا ہے کہ ترکی جی فوجی کارروائی سے شام میں شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
اقوام متحدہ کے اعدادو شمار کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے سے جاری ترک فوجی آپریشن میں شام میں ایک لاکھ 30 ہزار افراد گھر بار چھوڑنے پرمجبور ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News