
میانمار میں 30 روہنگیا مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ گرفتارافرد میں پانچ سالہ بچہ بھی شامل ہے ۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق میانمار میں مغربی راکھین ریاست سے مرکزی شہر یانگون جانے کی کوشش کے الزام میں گرفتارکیا گیا ہے ۔ روہنگیا مسلمانوں کورخائن سے مرکزی شہر یانگون جارہے تھے ۔
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا کہ گرفتار افراد کے گروپ میں اکیس بالغ افراد کو جھوٹے شناختی کارڈ رکھنے کے الزام میں ایک دن کے مقدمے کی سماعت کے بعد گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے ۔
جبکہ آٹھ بچوں کو یانگون کے ایک ٹریننگ اسکول بھیج دیا گیا ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ وہ پانچ سالہ بچی سے متعلق فیصلہ کر رہے ہیں کہ بچی کےساتھ کیا کرنا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کے ایشیا کے ڈائریکٹر بریڈ ایڈمز کا کہنا کہ گرفتارکئے گئے 30 مردو خواتین سمیت بچوں کوکئی سالوں سے جاری ظلم وبربریت سے بچنے اور فرار کی راہ تلاش کرنے کی سزا دی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ سن 2012 میں فرقہ وارانہ فسادات کے بعد ہزاروں افراد کیمپوں میں مقیم ہیں ۔
جبکہ کیمپوں سے باہر دیہات میں رہنے والے روہنگیا مسلمانوں کو اپنی بستی چھوڑنے پر سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ دوسری جانب بدھ راکھین کو آزادانہ طور پر نقل مکانی کرنے کی اجازت ہے۔
ایک اندازے کے مطابق فوج کے زیرقیادت بڑے پیمانے پر ہلاکتوں ، آتش زنی اور 2017 میں حالا ت کشیدہ ہونے کے بعد مسلمانوں کی نصف سے زائد آبادی ، بنگلہ دیش میں منتقل ہوگئی تھی۔
ایک اندازے کے مطابق مسلمانوں کے منتقل ہونے کے بعد اب 600،000 مسلما ن روہنگیا کی ریاست راکھین میں مقیم ہیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News