مقبوضہ کشمیر میں ایک ماہ کے دوران 10 کشمیری شہید، پابندیاں بدستور برقرار

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے قابض بھارتی فوج کی جارحیت میں ماہ اکتوبر کے دوران 10 کشمیری شہید ہوئے۔
کشمیر میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہونے کے باوجود سرچ آپریشن اور بلاجواز پکڑ دھکڑ کے دوران ماہ اکتوبر میں قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے 10 کشمیری شہید ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 57 افراد کو زخمی جبکہ 67 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ۔
مودی سرکار نے بھارتی آئین میں کشمیریوں کو خصوصی حیثیت کا درجہ دینے والے آرٹیکلز 370 اور 35-اے کو منسوخ کر کے کشمیر کو جغرافیائی طور پر تقسیم کردیا اور اپنے غیر آئینی اقدام پر عمل درآمد کے لیے طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔
قابض بھارتی فوج نے تما تر اخلاقی حدوں کو پار کرتے ہوئے 30 خواتین کے بے حرمتی کی اور جھوٹے الزامات عائد کرکے3عمارتوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا جب کہ شہید اور زخمی ہونے والوں کو میڈیکل سرٹیفکیٹ نہیں دیئے جارہے تاکہ دنیا کے سامنے یہ مظالم آشکار نہ ہوسکیں۔
مودی حکومت نے دنیا کے سامنے اپنا مکروہ چہرہ چھپانے کے لیے مواصلاتی نظام منقطع کر رکھا ہے جب کہ ذرائع آمدورفت معطل اور کاروباری سرگرمیاں بند ہیں، لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں پوری وادی قید خانے میں تبدیل ہوگئی ہے۔
تمام تر غیر قانونی پابندیوں کے باوجود بہادر کشمیری اپنے حق کے حصول کے لیے سڑکوں پر نکل رہے ہیں۔
پانچ اگست ست کرفیو کے نفاذ کے بعد سے سری نگر کی بڑی مسجد میں نماز جمعہ پر بھی پابندی عائد ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News