بھارتی فو ج کشمیرمیں عصمت دری کو بطورہتھیار استعمال کرنےلگی

انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی جانب سےخواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناکرریپ کوبطورہتھیاراستعمال کرنےکا انکشاف کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کےایچ آرڈبلیونےانسداد تشدد خواتین کےعالمی دن کےموقع پرشروع ہونے والی 16 دن پرمشتمل مہم کے آغازپربھارتی فورسزکےکردارکوبےنقاب کیا۔
شائع ہونےوالی رپورٹ میں ہوشربا انکشاف کیاگیاہےکہ بھارتی تسلط کےخاتمے کے لیےسرگرم باغیوں کوسبق سکھانےاورحوصلہ شکنی کرنےکیلیے ان کےگھرکی خواتین کوزیادتی کانشانہ بنایاجاتاہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کشمیری خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے بیشتر بھارتی فوج کے اہلکاروں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی جاتی۔
اس رپورٹ میں یہ بھی روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ ، 1990 کے ذریعے ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کو دیئے گئے غیر معمولی اختیارات “من مانی انداز میں چلائے گئے ہیں اور انہیں قانونی کارروائی سے مکمل سزا ملنی ہے۔
اس کے علاوہ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ کس طرح بھارتی فورسز کو اسپیشل پاور ایکٹ 1990 کے ذریعے غیر معمولی اختیارات دیے گئے جن کو بروئے کار لا کر وہ اپنی من مانی کرتے ہیں اور قانونی کارروائی سے مکمل بچ جاتے ہیں۔
رواں برس جولائی میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے بھی مقبوضہ کشمیر میں عصمت دری اور جنسی تشدد کے ساتھ ساتھ بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی دستاویزات اور شواہد پیش کیئے تھے۔جن میں انہوں نے ماورائے عدالت قتل، یکطرفہ نظربندیاں، دوران حراست ہلاکتیں، لاپتا کرنا، اور ناجائز سلوک اور تشدد شامل ہیں ، جن میں ’عصمت دری اور جنسی تشدد بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News