صدرٹرمپ کےقریبی ساتھی پرخواتین کو ہراساں کئےجانےکاالزام

امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کےقریبی ساتھی گورڈن سونڈلینڈپرخواتین کی جانب سےجنسی طورپر ہراساں کرنےکےالزامات عائدکئےگئےہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارےکےمطابق یورپی یونین (ای یو) میں امریکا کے سفیر اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتہائی قریب ساتھی گورڈن سونڈ لینڈ پر کم سے کم 3 خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کئے ہیں ۔
امریکی میگزین میں شائع ایک مضمون میں امریکی سفیرپرتین خواتین نے زبردستی کرنے اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کیئے۔
الزام لگانےوالی ایک خاتون نکولےووگل نےدعویٰ کیاکہ گورڈن سونڈلینڈنےانہیں 2003 میں پورٹ لینڈمیں واقع اپنےایک ہوٹل دیکھنے کی دعوت دی اوراسی دوران ہی انہوں نےان کےساتھ زبردستی کی۔
دوسری خاتون جاناسولس نےدعویٰ کیاہے کہ گورڈن سونڈ لینڈ نے 2008 میں انہیں اپنے ہوٹل میں ملازمت کی پیش کش کرتے ہوئے ان کے لیے نامناسب الفاظ استعمال کیے۔
گورڈن سونڈلینڈ پرتیسری خاتون نتالی سیپٹ نےدعویٰ کیاکہ امریکی سفیرنےانہیں اپنےگھربلاکران کےساتھ زبردستی کی۔
تینوں خواتین نےامریکی سفیرپرجنسی ہراسانی، زبردستی کرنے اور نامناسب گفتگو کرنے جیسے الزامات لگائے، تاہم دوسری جانب گورڈن سونڈ لینڈ نے تمام الزامات کو من گھڑت قرار دیا۔
دوسری جانب گوڈن سونڈ لینڈنےاپنی ویب سائٹ پرامریکی میگزین کےمضمون کو ’عیار صحافت‘ کا نام دیتےہوئےکہاکہ انہیں ڈونلڈ ٹرمپ کےساتھی ہونےاورمواخذےکی کارروائی میں ان کےحق میں بیان دینےپرنشانہ بنایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ گورڈن سونڈلینڈپرایک ایسے وقت میں خواتین کوجنسی طور پرہراساں کرنےکےالزامات سامنےآئےہیں جب کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی جاری ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کےمواخذے میں گورڈن سونڈلینڈ کا کردارانتہائی اہم ہےاوروہ امریکی صدر کےاسی مقدمے میں گواہ بھی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News