ایران میں تیل کی قیمتوں میں اضافےکےخلاف احتجاج،9افراد ہلاک

ایران میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافےکےبعد ملک میں جاری احتجاج کے دوران پاسداران انقلاب کے زیرانتظام باسیج فورس کے صدر دفتر کو آگ لگا دی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سیرجان میں ایک احتجاجی کی ہلاکت کےبعدپٹرول کی قیمتوں میں اضافےکے خلاف جاری پرتشدد مظاہروں کےدوران پولیس کے ہاتھوں طاقت کےاستعمال کےنتیجےمیں نو افرادہلاک ہوگئےہیں ۔
حکام کی جانب سےچارافراد کی المحمرہ شہرمیں ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہےجب کہ اھوازشہرمیں پولیس کی طرف سےمظاہرین کےخلاف کیےگئےحملوں میں 13 افراد زخمی ہوئےہیں۔
ایرانی مظاہرین کی طرف سے نہ صرف باسیج ملیشیا کےمرکزکوآگ لگا دی بلکہ اس کی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہے۔
موصول شدہ رپورٹس کےمطابق ہفتےکےروزملک بھرمیں 53 شہروں میں مظاہرے ہوئے۔ ان میں سے کئی مظاہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان براہ راست جھڑپیں ہوئیں.۔
جُمعہ کو مظاہروں کا آغاز کم سے کم تین شہروں مشہد، اھواز اور سیرجان میں مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں سے ہوا تھا۔ پولیس کی کارروائی میں متعدد مظاہرین ہلاک اور زخمی ہو گئے تھے۔
سیرجان میں وزارت داخلہ کےایک عہدیدارمحمدمحمود آبادی نےسرکاری ٹیلی ویژن کوبتایا کہ پولیس اور مظاہرین کےدرمیان فائرنگ کا تبادلہ ہواہے،جس سےمتعدد افراد زخمی ہوگئےہیں۔
ان کامزیدکہنا تھا کہ بہت سارے مظاہرین پرامن تھے، لیکن کچھ بندوق بردار اورچاقوؤں سے لیس نقاب پوش افراد مظاہرے میں شامل ہو گئے۔ محمود آبادی نے کہانقاب پوش افراد نےمظاہرین کوآئل ڈپو تک پہنچنے اور ملک میں بحرانی کیفیت پیدا کرنےکےلئےلوگوں کواکسایاہے۔
میڈیارپورٹس کےمطابق تیل سے مالا مال صوبے اھواز اور جنوبی صوبے کرمان کےشہرسیرجان میں مظاہرےانتہائی شدید تھے۔
واضح رہےکہ اس سے قبل بھی 2017 میں ایران میں معاشی مظاہرےکئےگئےتھےجس میں 25 افراد ہلاک ہوگئےتھےجبکہ 5 ہزار سےزائدمظاہرین کوگرفتارکیاگیاتھا۔ دریں اثناحال ہی میں عراق اورلبنان میں حکومت مخالف مظاہرےجاری ہیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News