بھارت نےمشرف کو شہریت کی آفرکردی
بھارت نے پاکستان کےسابق صدراورآرمی چیف جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کوبھارتی شہریت دینےکی پیش کش کردی ہے۔
بھارت کی راجیہ سبھاکےاورسابق وزیر سبرامنیم سوامی نے نئےشہریت بل کےتحت ترجیحی بنیادوں پر،پرویزمشرف کو بھارتی شہریت کی پیشکش کی ہے ۔
سبرامنیم سوامی نےٹویٹ کیاکہ اگر پرویز مشرف بھارتی شہریت لینا چاہیں تو لے سکتے ہیں۔ خود کو ہندووں کی نسل تسلیم کرنے والے بھی شہریت حاصل کرسکتے ہیں۔
بھارتی وزیرکاکہناتھاکہ پرویزمشرف چونکہ دریا گنج سے ہیں اوراس وقت پاکستان میں استحصال کا سامنا کررہے ہیں، خود کوہندووں کی نسل ماننے والےسبھی لوگ نئےشہریت ترمیمی قانون کیلئےاہل ہیں اورانہیں شہریت دی جائے۔
اخبار کے مطابق بھارت میں شہریت کےمتنازع بل پرجہاں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں ایسے میں بھارتی جنتا پارٹی کے سینئر رہنما نے پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کو’’فاسٹ ٹریک‘‘ شہریت دینےکی بات کی ہے۔
We can give Musharraf fast track citizenship since he is from Daryaganj and suffering persecution. All self—acknowledged descendants of Hindus are qualified in a new CAA to come
— Subramanian Swamy (@Swamy39) December 19, 2019
واضح رہےکہ 17 دسمبر منگل کےدن خصوصی عدالت کیس کی سماعت کےدوران سابق صدرکوآئین شکنی کے مرتکب ہونے پر خصوصی عدالت نےسزائےموت کاحکم دیا تھا۔
پاکستان کے سابق صدر پرویزمشرف کوخصوصی عدالت نےتین نومبردو ہزار سات کو ایمرجنسی نافذ کرنے، آئین معطل کرنے اور اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کو نظر بند کرنے کے جرم میں آئین شکنی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے ۔
سنگین غداری کیس کی سماعت 6سال کے عرصہ تک چلتی رہیں، مقدمے میں اب تک 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں جب کہ اس دوران 4 جج تبدیل ہوئے۔
سنگین غداری کیس کافیصلہ تین رکنی بینچ نےکیاتھا، جس میں پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس وقار احمد سیٹھ ، ،لاہور ہائیکورٹ کے شاہد کریم اورسندھ ہائیکورٹ کےجسٹس نظر اکبر شامل ہیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
