آسٹریلیا کے رہائشی شدید مشکلات کا شکار

آسٹریلیا میں طوفانی بارش کے ساتھ اولے پڑنے لگے۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا میں طوفانی بارش کے ساتھ اولے نے تبائی مچا دی، جن سے گھروں اور گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
آسٹریلیا میں اولے سے ہونے والی طوفانی مناظر کی ویڈیوز اور تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ گیند جتنے اولے آسٹریلوی پارلیمنٹ کی عمارت کو ڈھانپے ہوئے ہیں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے آسٹریلیا میں خوف پھیلانے کے بعد طوفانی بارش اور بھاری اولے دیگر شہروں کا رخ کر رہے ہیں۔
خیال رہے ملک کے جنوب مشرقی ساحلی علاقے تیز ہوا کے ساتھ سمندری طوفان سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریا کے جنگلات میں لگنے والی آگ نے لاکھوں ایکڑ کو جلا کر راکھ کر دیا ہے لہزا اب شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
اس سے قبل آسٹریلیا کی ریاست نیو ساؤتھ ویلز شدید آگ اور طوفان کی لپیٹ میں تھی۔
آسٹریلیا کی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے ٹاون کے جنگلات میں لگنے والی آگ اور مٹی کے طوفان کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔
آسٹریلیا میں جہاں جنگلات میں لگی آگ نے شہریوں کو مشکل میں ڈالا ہوا تھا وہیں گز شتہ روزآسٹریلیا کی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے ٹاؤن نینگان میں مٹی کے طوفان نے ان مشکلات میں مزید اضافہ کردیا تھا۔
یاد رہے آسٹریلیا میں موسم کی سختی، اچانک مٹی کا طوفان اُمڈ آیا جس نے لوگوں کی زندگیوں کو مشکل میں مبتلا کردیا تھا۔
انڈونیشیا کے جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی
خیال رہے آسٹریلیا میں جنگلات میں لگنے والی آگ اور مٹی کے طوفان کے باعث ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی اور مٹی کے باعث کئی افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
آسٹریلیا میں موسم کی خراب صورتحال کے باعث انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کو گھر سے باہر نکلتے ہوئے احتیاط کی تاکید کی گئی تھی۔
گزشتہ روزقبل بھی آسٹریلیاکےجنگلات میں لگنےوالی آگ شدت اختیارکی تھی اور آگ کی زد میں آکر 3افرادہلاک،درجن سے ذائد زخمی اور متعددمکانات جل کرخاکسترہوگئے تھے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی ریاست نیوساؤتھ ویلزاورکوئینزلینڈمیں 70 سےزائد مقامات پرآگ لگی تھی۔
جنگلات میں لگنےوالی آگ تیز ہواؤں کے باعث تیزی سے پھیلتی جارہی تھی جس کی زد میں آکر میں 150 مکانات خاکستر ہوگئے تھے شدید آگ سے جھلس کر 3 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
نیوساتھ ویلزکےجنگلات میں لگی آگ کوبجھانےاورامدادی کاموں میں فائربریگیڈ کے پندرہ سوفائرفائٹرزکو طلب کیا تھا، سیکڑوں طیارےاورہیلی کاپٹرزبھی آگ بجھانے کی کارروائیوں میں شریک ہوئے تھے۔
کوئینزلینڈمیں رہنےوالےہزاروں افرادکوجلدازجلدعلاقہ چھوڑنےکاحکم دےدیا گیا تھا۔
کوئینزلینڈفائراینڈایمرجنسی سروسزکےقائم مقام کمشنرمائک واسنگ نے خدشہ ظاہرکیاتھا کہ اس رواں سال کےاختتا م تک آسٹریلیامیں بارش کاامکان نہیں ہے،ان کامزیدکہنا تھاکہ رواں سال کےاختتام تک اورممکنہ طورپرنئےسال کےابتدامیں بارش کاکوئی امکان نہیں ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم اسکاٹ موریسن نےمتاثرہ علاقےکادورہ کیااورنقصانات کاجائزہ لیا،انہوں نے ہلاک ہونےوالوں کےلواحقین کےساتھ اظہاریکجہتی بھی کیاتھا۔
واضح رہےکہ رواں سال اس سے قبل دنیاکےسب سے وسیع وعریض جنگل ایمیزون میں جولائی سےلگی آگ نے جنگل کےایک بہت بڑےحصےکوجلا کرراکھ کردیاتھا۔جبکہ ستمبرمیں انڈونیشیامیں بھی خوفناک آگ بھڑکی تھی جس کےباعث 2.3 ملین ایکڑاراضی جل کرراکھ ہوگئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News