ایرانی ثقافتی مقامات پر حملے کا کوئی منصوبہ نہیں، پینٹاگون
پینٹاگون نے امریکی صدرکے بیان کی تردید کرتےہوئےکہاکہ ایرانی ثقافتی مقامات پربمباری کاکوئی منصوبہ نہیں ہے۔
وزیر دفاع مارک ایسپرنےصدرڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹ کی تردیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کےاعلی فوجی کمانڈرقاسم سلیمانی کےامریکی قتل پر تہران سے انتقامی کارروائی کے دھمکیوں کے باوجودامریکی فوج کا ایرانی ثقافتی مقامات پر بمباری کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
پیرکوصحافیوں سے گفتگوکرتےہوئےوزیردفاع مارک ایسپر نےکہاکہ امریکی فوج “مسلح تصادم کے قوانین پرعمل کرے گی”۔
قوانین کےتحت کوئی بھی ملک جنگ کی صورتحال کےباوجودمخالف ملک کی ثقافتی مقامات کو نقصانات نہیں پہنچاسکتا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوارکو سماجی رابطےکی سائٹ پرٹوئٹ کرتےہوئےایران کودھمکی دی تھی کہ اگر ایران کی جانب سے کسی بھی شہری کونقصان پہنچاتوایران کے 52 مقامات پر حملہ کو نقصان پہنچایاجائےگا ۔
جس پرایرانی قیادت کی جانب سےبھی سخت ردعمل کااظہارکیاجارہاہے۔
ایرانی صدرحسن روحانی نےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 52 اہداف کے جواب میں ایرانی صدر حسن روحانی نے انہیں 290 یاد رکھنے کا کہہ دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں حسن روحانی نے کہا کہ ایرانی قوم کو کبھی دھمکیاں نہ دی جائیں۔
ایرانی صدر نے اپنے پیغام میں آئی آر (ایران ایئر) 655 کا ہش ٹیگ بھی استعمال کیا، جو امریکی میزائل حملے میں تباہ ہوگیا تھا۔
امریکاہمیں نہ دھمکائے، 290 کاہندسہ یادرکھے،ایرانی صدر
دوسری جانب ایران قدس فورس کے نئے کمانڈر اسماعیل قا آنی نے کہا ہے کہ قاسم سلیمانی کا بدلہ لینے کے لیے ایران کے پاس 13 مقامات ہیں جن کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
امریکی صدر کے ٹوئٹ پرردعمل دیتے ہوئے القدس فورس کےنئےکمانڈرنےکہاکہ سب سے کمزور ٹارگٹ بھی امریکا کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوگا۔
واضح رہےکہ ایران اورامریکہ کےدرمیان حالیہ صورتحال جمعےکے روزعراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی فضائی حملےمیں ایرانی کمانڈرقاسم سلمانی کی ہلاکت کے بعد مزید کشیدہ ہوگئی ہے ۔
جس کےاثرات مشرق وسطی سمیت دنیا بھرمیں مرتب ہورہے ہیں ۔
جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعدایران نےعالمی طاقتوں سےکئےجانےوالے جوہری معاہدے 2015 سے مکمل دستبرداری کا اعلان کردیا ہے ۔
اس کے علاوہ عالمی تیل کی منڈیوں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہاہے۔ جبکہ سونےکی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہواہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
