امریکاکاشہریوں کوفوری طورپرعراق چھوڑنےکاحکم
امریکی سفارت خانےنےاپنے شہریوں کوفوری طور پرعراق چھوڑنےکاحکم دےدیا ہے
امریکی سفارت خانےکی جانب سےعراق کےشہربغدادمیں فضائی حملےکےنتیجے میں ایرانی فورس قدس کےسربراہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت پرایرا ن کی جانب سے سخت ردعمل کے نتائج کی تنبیہ کےبعداپنے شہریوں کو فوری طور پرعراق چھوڑنےکاحکم دےدیاہے ۔
تنبيه أمني – سفارة الولايات المتحدة في بغداد، العراق، 3 كانون الثاني 2020
Security Alert – U.S. Embassy Baghdad, Iraq, January 3, 2020https://t.co/3Cd1N4x6b9— U.S. Embassy Baghdad (@USEmbBaghdad) January 3, 2020
گزشتہ شب امریکانےعراق کےشہر بغدادکےائیرپورٹ کے قریب فضائی حملہ کیا تھاجس میں ایرانی پاسداران ِ انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجرقاسم سلیمانی سمیت 9 افراد جاں بحق ہوگئےتھے۔
بغدادپرامریکی فضائی حملہ،ایرانی قدس فورس کےکمانڈرجاں بحق
جس کےبعد پینٹاگون نے تصدیق کرتے ہوئےکہا تھا کہ کاروائی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےحکم پرکی گئی ہے۔
ایران کے پاسدارانِ انقلاب نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی تصدیق کردی تھی ۔
دوسری جانب ایران کےوزیرخارجہ جواد ظریف نےٹوئٹر پرردعمل دیتےہوئےاس حملےکوعالمی دہشتگردی کاعمل قرار دیا ہے۔
وزیرخارجہ کامزیدکہناتھاکہ امریکا کواپنےاس غیرزمہ درانہ فعل کاخمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔
پاسداران انقلاب کے سابق کمانڈر،محسن رضائی نے کہا کہ ایران “امریکہ سےبھرپورطاقت سےانتقام” لےگا۔
میجر قاسم سلیمانی 1998 سےایران کی قدس فورس کی سربراہ کےطورپرتعینات ہوئے تھے۔
قدس فورس ایران کے پاسداران انقلاب کی ایک یونٹ ہے،جو بیرون ملک خفیہ کارروائیاں کرتی ہے۔
ان کی قدس فورس کے پاس ایران کی سرحد سے باہر آپریشنز کرنے کی ذمہ داری تھی جس نے 2011 سے شام میں جاری خانہ جنگی میں صدر بشرالاسد کی اس وقت حمایت کی جب وہ ناکامی کے قریب تھےاورعراق میں داعش کو شکست دینے کے لیے بھی ملیشیاز کی مدد کی تھی۔
حالیہ برسوں میں قاسم سلیمانی خبروں کی شہ سرخیوں کاحصہ رہےاس کےساتھ ساتھ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور دیگر شیعہ رہنماؤں کے ساتھ بھی دکھائی دیئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
