روس کےوزیراعظم کابینہ سمیت مستعفی

روسی صدرولادی میرپیوٹن کی جانب سےآئین میں ترامیم کی تجویزکےبعدوزیراعظم کابینہ سمیت مستعفی ہوگئےہیں ۔
روسی صدرولادی میر پیوٹن کی جانب سے اآئینی میں ترامیم کی تجویزکےبعد ملک کے وزیراعظم دمِتری میدویدیف اوران کی کابینہ نے استعفیٰ دے دیا جو صدرنےمنظور کر لیاہے ۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق وزیراعظم دمتری نےکہاہےکہ وہ صدرپیوٹن کو آئینی ترامیم پر عمل درآمد کا موقع دینے کے لیے عہدہ چھوڑ رہے ہیں۔
ولادی میر پیوٹن نے وزیر اعظم کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے خدمات پر ان کا شکریہ ادا کیا اور انہیں صدارتی سیکیورٹی کونسل کا نائب سربراہ مقرر کردیا۔
قبل ازیں روسی صدر نے قوم سے خطاب کے دوران آئین میں ترمیم کی تجویز دی تھی جس کے تحت قانون سازوں کو وزیر اعظم اور کابینہ اراکین مقرر کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
اس وقت یہ تقرریاں کرنے کا اختیار روسی صدر کے پاس ہے۔
صدر پیوٹن کی مجوزہ آئینی ترامیم پراگرعمل درآمد کیاجاتاہےتوبیشتراختیارات پارلیمان اور وزیراعظم کو منتقل ہوجائیں گے اور 67 سالہ ولادی میر پتوٹن 2024ء میں اپنی موجودہ چھے سالہ صدارتی مدت پوری ہونےکےبعدوزیراعظم کی حیثیت میں برسراقتدار رہ سکیں گے۔
واضح رہےکہ ولادی میر پیوٹن وہ 20 سال سے زائد عرصے تک ملک میں اقتدار میں رہے جوجوزف اسٹالِن
کے بعد روس یا سوویت یونین کا بطورسربراہ سب سے زیادہ عرصہ ہے۔
روس کے موجودہ قانون کے مطابق صدارت کی مدت پوری ہونے کے بعد انہیں عہدہ چھوڑنا ہوگا کیونکہ قانون کے مطابق کوئی بھی شخص مسلسل دو مدت تک ملک کا صدر رہ سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News