شاہ سلمان کاعراقی صدرٹیلیفونک رابطہ،کشیدگی میں کمی لانےکےلیےاقدامات پرزور

خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزآل سعودنےجمہوریہ عراق کےصدرسے ٹیلیفونک رابطہ کیاہے۔
خادم الحرمین الشریفین نےٹیلیفونک رابطےمیں عراق میں جاری کشیدگی پربات چیت کی ہے۔ شاہ سلمان نےعراقی صدرپر کشیدگی میں کمی لانے کےلیےاقدامات پرزوردیا۔
عرب میڈیا کےمطابق شاہ سلمان بن عبدالعزیزنےعراقی صدرسےرابطےکےدوران خطےمیں ہونےوالی تازہ پیش رفت پرتبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے برادر ملک عراق کی سلامتی اور استحکام کی حمایت اور کشیدگی پر تشویش کا اظہارکرتےہوئے عراق میں پیدا ہونے والے تازہ بحران کو دانش مندی اور حکمت سے ختم کرنے اور تنائو کم کرنے کےلیے موثر اقدامات پر زور دیا۔
دوسری جانب عراقی صدرنے شاہ سلمان کی طرف سے تعاون کی یقین دہانی اورکشیدگی میں کمی کوششوں کو سراہا۔
واضح رہے کہ امریکی فضائی حملے میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس کےسربراہ جنرل قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے تھے۔ جس کےبعدایران اورامریکاکےدرمیان حالات مزیدکشیدہ ہوگئےہیں۔
ہفتے کوجنرل قاسم سلیمانی کی نمازجنازہ کےبعدعراق میں امریکی فوجی اڈےکےقریب تین میزائل داغےگئےتھےجس میں 5 افراد کے زخمی ہونےکی بھی اطلاعات ہیں ۔
دوسری جانب واشنگٹن اورلاس اینجلس میں امریکی شہریوں نےجنگ کےخلاف مظاہرے کئے،نوجوانوں نےوائٹ ہاؤس کےباہربھی جنگ کے خلاف احتجاج کیا۔
سینکڑوں افراد نے امریکی شہروں میں مظاہرے کیے،نوجوانوں نےامریکی فوج واپس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے امریکی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
بغداد میں جنرل قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ ادا
مظاہرین نےٹرمپ ہوٹل کےباہرٹرمپ کاپتلااٹھاکرامریکی پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔ خواتین مظاہرین نے جنرل قاسم سلیمانی کے حق میں بھی کتبےاٹھارکھےتھے۔
اس کے علاوہ نیویارک، شکاگو سمیت دیگر شہروں میں بھی ایران پرامریکی پابندیوں اورجنگ کےخلاف مظاہرےکیےگئے،مظاہرین نےعراق اورافغانستان سےامریکی فوجیں واپس بلانےکابھی مطالبہ کیا۔
ادھرامریکی حملے میں جاں بحق ہونے والے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی میت عراق سے ایران پہنچا دی گئی ہے، ان کی تدفین منگل کو آبائی شہر کرمان میں ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News