ایران کا 2015کےجوہری معاہدےسےدستبرداری کااعلان
ایران نےعالمی طاقتوں کےساتھ 2015 میں کیےگئےجوہری معاہدےسےمکمل طورپردستبرداری کااعلان کردیا۔
ایران نےبغداد میں امریکی فضائی حملےمیں قدس فورس کےسربراہ کی ہلاکت کےبعدعالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 میں کیےگئےجوہری معاہدےسےمکمل طورپردستبرداری کااعلان کردیاہے۔
غیرملکی خبررساں ادارےکی رپورٹ کےمطابق ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نےرپورٹ میں کہاکہ ‘اب ایران 2015 کےجوہری معاہدےکی کسی شرائط اورشق کاپابند نہیں ہے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی نے ایٹمی ڈیل سے دستبرداری کےلیےصدرروحانی کی انتظامیہ کاحوالہ دیاہے۔
Advertisement#Iran announced country's 5th step to reduce its commitments to 2015 nuclear deal, otherwise known as #JCPOA.
Islamic Republic will no longer restricts its operations (including enrichment capacity, percentage of enrichment, amount of enriched material, research & development) pic.twitter.com/fBGbQLgQGm— Tasnim News Agency (@Tasnimnews_EN) January 5, 2020
واضح رہےکہ ایران کی جانب سےمذکورہ اقدام 3 جنوری کوبغداد میں امریکی ڈرون حملےمیں قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد کیاہےجس کےنتیجےمیں دونوں ممالک میں غیرمعمولی کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
جوہری معاہدہ 2015 کیاہے؟
جولائی 2015 میں یورپی یونین سمیت 6 عالمی طاقتوں امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس اور چین نےایران کےساتھ جوہری معاہدہ طےہواتھا۔
جوہری معاہدے’جوائنٹ کمپری ہینسیو پلان آف ایکشن‘ کےتحت ایران نےاس بات پراتفاق کیاتھاکہ وہ جوہری ری ایکٹرمیں بطورایندھن استعمال ہونےاورجوہری ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہونے والے افزودہ شدہ یورینیم کے ذخائر کو 15 سال کے لیے محدودکرےگاجبکہ یورینیم افزودگی کےلیےاستعمال ہونےوالےسینٹری فیوجزکی تعدادکو 10 سال کےعرصےمیں بتدریج کم کرے گا۔
برطانوی نشریاتی ادارےکےمطابق ایران نےاس بات پربھی اتفاق کیاتھا کہ وہ بھاری پانی کی تنصیب کو بھی تبدیل کرےگاتاکہ بم میں استعمال ہونےوالامواد پلوٹونیم تیارنہ کیاجاسکے۔
ان تمام شرائط کوقبول کرنےکےبدلےاقوام متحدہ،امریکااوریورپی یونین کی جانب سےایران پرعائد کردہ اقتصادی پابندیاں اٹھالی گئی تھیں۔
ایران عالمی طاقتوں سے کئے گئے جوہری معاہدوں کی خلاف ورزی کررہا ہے، مائک پومپیو
تاہم ،امریکانے2018میں ایران کےساتھ جوہری معاہدےسےعلیحدگی کااعلان کردیا تھا۔
ایران اورامریکاکےدرمیان حالیہ تنازع اورکشیدہ صورتحال 2018 میں امریکاکی جا نب سے 2015 کے جوہری معاہدےسےدستبرداری کےاعلان کےبعدمزید تیزہوگئی ہے۔
ایران کاجوہری معاہدےسےدستبرداری کااعلان،عالمی قوتوں کاردعمل
اتوارکو جرمن چانسلرانجیلامرکل،فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اوربرطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں ایران پرزوردیاگیاہےکہ وہ اس معاہدےکےخلاف اقدامات کو ترک کردے۔
مشترکہ اعلامیےمیں کہاگیاہےکہ ہم خطے میں کشیدگی کودورکرنےاوردوبارہ استحکام قائم کرنےکےلئے تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت کرنےکےلئےتیارہیں۔
قاسم سلیمانی کی موت،دنیاتیسری جنگِ عظیم کےدھانےپر
جبکہ اس سےقبل اتوارکوہی برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نےکہاتھاکہ ہم سلیمانی کی موت پرافسوس نہیں کریں گے،ان کاکہناتھاکہ جنرل سلیمانی ہمارے مفادات کےخلاف اورخطےکوغیرمستحکم کرنےکے ذمےدارتھے۔
یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کےسربراہ جوزپ بورریل نےایران کےوزیرخارجہ محمد جواد ظریف کو ایٹمی معاہدےاورقاسم سلیمانی کےقتل سےمتعلق بحران کو ختم کرنے کےلئےتبادلہ خیال کرنےکےلئے برسلزآنےکی دعوت بھی دی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
