
ترکی کے مشرقی علاقوں میں آنے والے طاقتور زلزلے سےہلاکتوں کی تعداد 18 ہوگئی جبکہ سیکڑوں افراد زخمی ہو گئے۔
ترکش میڈیا رپورٹس کے مطابق 6 اعشاریہ 8 شدت کے زلزلے سے درجنوں عمارتیں ملبے کا ڈھیر ہو گئیں جب کہ کئی افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
ترک ڈیزاسٹر اینڈ میجنمنٹ حکام کے مطابق زلزلے کا مرکز الیزگ کا علاقہ تھا جس کی زیرزمین گہرائی 6 اعشاریہ 7 کلومیٹر تھی۔ خطرناک زلزلے کے جھٹکے شام، جارجیا اور ارمینیا میں بھی محسوس کئے گئے۔
ریسکیو ٹیموں نے شدید سرد موسم کے باوجود فلاحی کام شروع کر دیا ہے جب کہ ترک وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ امدادی کاموں کے لیے فوج بھی متحرک ہے۔
زلزلے کے باعث سیکڑوں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور مواصلات کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔
ترکی کے وزیر صحت نے زلزلے کے باعث 18 ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے جب کہ 553 افراد زخمی ہیں جن میں سے 11 کی حالت تشویشناک ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق جس وقت زلزلہ آیا تو ترکی کے وزیر داخلہ زلزلوں سے بچاؤ کے اقدامات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے زلزلے کے باعث ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں تمام ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News