برطانوی شہزادےکاشاہی خاندان سےعلیحدگی کااعلان

شہزادہ ہیری اوراُن کی اہلیہ میگھن مارکل نےشاہی خاندان سےعلیحدگی کااعلان کردیا ہے۔
برطانوی خبررساں ادارےکےمطابق شہزادہ ہیری اورشہزادی میگھن مارکل نےشاہی خاندان کی خصوصی حیثیت سےعلیحدگی کااعلان کرتےہوئےکہاکہ وہ اپنی اہلیہ کےساتھ برطانیہ اور شمالی امریکہ میں زندگی گزارنےکاارادہ رکھتےہیں ۔
انسٹاگرام پرجاری کردہ بیان میں انہوں نےکہاکہ وہ شاہی خاندان کے خصوصی فردکی حیثیت سے دستبردار ہورہےہیں تاہم وہ ‘ملکہ برطانیہ ،دولت مشترکہ، اورشاہی خاندان کی سرپرستی میں اپنے فرائض کی انجام دہی اوران کااحترام کرتےرہیں گے۔
ان کامزیدکہناہےکہ یہ جغرافیائی توازن ہمیں اپنےشاہی خاندانی روایت کی تعریف کرنےاور اپنے بیٹے کی پرورش کرنے کے قابل بنائے گاجس میں وہ پیداہواتھا،اور ساتھ ہی ہمارےاہل خانہ کو اگلے باب پرتوجہ مرکوکرنےکاموقع فراہم کرےگا،جس میں ہمارے نئے خیراتی ادارے کا آغاز بھی شامل ہے۔
Advertisement
امریکاسے تعلق رکھنےوالی شاہی خاندان کی بہوکاکہناتھاکہ برطانیہ سے شمالی امریکا منتقل ہونے کے بعد معاشی طورپرخود مختار زندگی بسر کریں گے، کئی ماہ کی سوچ بچار اوربات چیت کے بعد علیحدگی کا فیصلہ کیا۔
دوسری جانب برطانوی میڈیاکاکہناہےکہ ہیری نےفیصلےسےپہلےملکہ برطانیہ یا شہزادہ ولیم سمیت کسی شاہی خاندان کےفردسےمشورہ نہیں کیاجس پربکنگھم پیلس ’مایوس‘ ہے، برطانوی میڈیاکےمطابق شاہی خاندان کی اعلیٰ شخصیات برطانوی شاہی جوڑے کے اس فیصلے سے نالاں ہیں۔
برطانوی رپورٹ کے مطابق ملکہ برطانیہ سالانہ5ملین پاؤنڈز شہزادہ ہیری اور اُن کے بھائی شہزادہ ولیم کودیتی ہیں، شہزادہ چارلس بھی اپنے بیٹوں ہیری اور ولیم کو سالانہ لاکھوں پاؤنڈز ادا کرتے ہیں البتہ علیحدگی کے بعد پرنس ہیری کو اب یہ رقم یا دیگر سہولیات میسر نہیں ہوں گی۔
ڈرتا ہوں کہیں والدہ کی طرح اہلیہ کو بھی نہ کھو دوں
یادرہےکہ مئی 2018 میں برطانوی شاہی خاندان کے چھوٹے شہزادے ہیری اور امریکی اداکارہ میگھن مرکل رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے۔ دونوں کی شادی کو سال کی سب سے بڑی شادی قرار دیا گیا تھا۔
گزشتہ سال شاہی خاندان کےدونوں صاحبزادوں ہیری اورولیم کےدرمیان اختلافات کی خبریں بھی سامنےآئی تھیں۔تاہم بعد میں شہزادہ ہیری نےاسےگفتگومیں اپنےاوراپنےبڑے بھائی شہزادہ ولیم کےدرمیان پائے جانے والے اختلافات پرمبنی سوالوں کےجواب دیتےہوئےکہناتھا کہ وہ اوران کےبھائی مختلف راہوں پرچل رہےہیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News