اسلحہ سازی کی دوڑمیں چین دوسرے نمبر پر آگیا

اسلحہ سا زی کی دوڑ میں چین نے روس کو پیچھے چھوڑ دیااور دنیا کا دوسرا بڑا پیداواری ملک بن گیا ہے۔
چین جو سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہونے کے علاوہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بھی بن چکا ہے اب اپنے ہاں اتنا زیادہ اسلحہ تیار کرنے لگا ہے کہ وہ اس شعبے میں عالمی سطح پر اب صرف امریکہ سے پیچھے ہے۔
اس پیش رفت کا ایک نتیجہ یہ بھی نکلا ہے کہ اب اسپری کی بین الاقوامی سطح پر بڑے اسلحہ ساز ممالک کی حالیہ درجہ بندی بالکل بدل کر رہ گئی ہے۔
سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں قائم امن پر تحقیق کرنے والے بین الاقوامی ادارے اسپری کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق چین اسلحہ سازی کی دوڑ میں دوسرے نمبر پر آگیا ہے۔
اسپری کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چینی اسلحہ ساز ادارے اب بھی مجموعی طور پر امریکی کمپنیوں سے تو پیچھے ہیں مگر چین اس شعبے میں روس کو بہرحال واضح طور پر پیچھے چھوڑ چکا ہے۔
اسپری نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس کے پاس اس شعبے میں چینی حکومت کے جاری کردہ کوئی سرکاری اعداد و شمار نہیں ہیں تاہم یہ بات اس ڈیٹا سے بھی ثابت ہو جاتی ہےجو کافی حد تک قابل اعتماد ہے جسے چین کے چار سب سے بڑے اسلحہ ساز اداروں کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔
اسپری کے ماہرین کا کہنا ہے کہ چین نے 2017 میں دفاعی شعبے میں تقریباﹰ 228 بلین ڈالر کے برابر مالی وسائل خرچ کیے تھے جبکہ 2018ء میں چینی فوجی بجٹ کی مالیت مزید بڑھ کر 250 بلین ڈالر کے برابر ہو گئی تھی۔
اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ گزشتہ ڈھائی عشروں کے دوران بیجنگ حکومت نے ملکی دفاعی بجٹ میں اتنا تیز رفتار اضافہ کیا ہےکہ 2018میں چینی دفاعی بجٹ کی سالانہ مالیت 1994میں ملکی فوجی بجٹ کی مالیت کا تقریباﹰ 10 گنا ہو چکی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News