نیو ہیمپشائرمیں پرائمری انتخابات میں ووٹنگ میں ڈیموکریٹک پارٹی سےتعلق رکھنے والے سینیٹربرنی سینڈرزکامیاب ہوگئےہیں ۔
غیرملکی خبررساں ادارےکے مطابق امریکاکےصدارتی انتخابات میں نامزدگی حاصل کرنےاورامریکی صدرڈونلڈٹرمپ کاسامناکرنے کےلیےنیوہیمپشائرڈیموکریٹک پرائمری میں برنی سینڈرزکودیگرامیدواروں پربرتری حاصل ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق شمال مشرقی ریاست میں اب تک کی ووٹوں کی گنتی کےمطابق بائیں بازوسےتعلق رکھنےوالے برنی سینڈرزکو 26 فیصدووٹ ملے۔
امریکی نشریاتی ادارےکی جانب سےان کےحق میں نتائج کےاعلان کےبعدبرنی سینڈرزنےاپنےحامیوں سےخطاب کرتےہوئےکہاکہ ‘میں اس موقع پر نیو ہیمپشائر کی عوام کا اس عظیم فتح پر شکریہ ادا کرنا چاہوں گا’۔
برنی سینڈرزکامزیدکہنا تھاکہ’یہ فتح ڈونلڈ ٹرمپ کےخاتمےکاآغازہے’۔
انتخابت میں انڈیانا کےسابق میئرپیٹ بوٹیگیگ 24 فیصد ووٹ حاصل کرکےدوسرےنمبرپرآئے۔تیسرے نمبر پر آنے والی ایمی نے 19 فیصد ووٹ حاصل کیےجبکہ سابق صدر جو بائیڈن کو صرف 8 فیصد ووٹ پڑے۔
واضح رہے کہ امریکا کے سابق نائب صدرجوبائیڈن نےپہلےہی امید ظاہرکردی تھی کہ وہ نیو ہیمپشائرمیں کامیاب نہیں ہوپائیں گے جیسے وہ گزشتہ آئی او وا میں نہیں ہوپائے تھے۔
وہ اس انتخابات میں 8 فیصد ووٹ کے ساتھ پانچویں نمبرپرآئے۔
اس کارکردگی سے 77 سالہ جو بائیڈن کودھچکا لگےگاجوڈیموکریٹک ٹکٹ میں سرفہرست مقام کے لیے فنڈ جمع کرنے یا اپنے حریفوں میں جوش وخروش بڑھانےمیں ناکام رہے ہیں۔
واضح رہےکہ امریکامیں صدارتی انتخابات کےلیےدونوں بڑی سیاسی جماعتیں ری پبلکن اورڈیموکریٹس کاکس اورپرائمری طریقوں سے امیدوار کی نامزدگی کا انتخاب کرتی ہیں۔
کاکس طریقہ کارمیں امیدواروں کی پالیسی سننےکےبعدعوام کی رائے پرفیصلہ کیاجاتاہےجبکہ پرائمری طریقہ انتخاب میں عوام اپنے پسندیدہ امیدوارکوووٹ دے کرنامزدگی کے لیے آگےبڑھاتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
