
وائٹ ہاؤس نےجزیرۃ العرب میں القاعدہ کےسربراہ قاسم الریمی کی یمن میں ایک فوجی آپریشن میں ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
غیر ملکی میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی صدرنےایک بیان میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک قدم اورآگےبڑھ کر جزیرۃ العرب میں القاعدہ کے لیڈرقاسم الریمی کو بھی ہلاک کر دیا ہے۔ الریمی کی ہلاکت سے امریکا، اس کے اتحادی اوردنیامزید محفوظ ہوجائے گی۔
وائٹ ہاؤس کاکہنا ہےکہ اس کی ہلاکت امریکی فوج کی جانب سےیمن میں کیے گئے ایک آپریشن میں ہوئی۔
At the direction of President Trump, the U.S. conducted a counterterrorism operation in Yemen that successfully eliminated Qasim al-Rimi, a founder and the leader of al-Qa’ida in the Arabian Peninsula and a deputy to al-Qa’ida leader Ayman al-Zawahiri. https://t.co/ayOmTpzH04
Advertisement— The White House (@WhiteHouse) February 6, 2020
وائٹ ہاؤس سےجاری بیان میں کہا گیا ہےکہ صدرنےکہاکہ الریمی کی ہلاکت سےخطےمیں القاعدہ مزید کم زور ہوگی اور ہمیں اپنی قومی سلامتی کے لیے اہداف کو آگے بڑھانے میں مددملےگی۔
امریکی صدر نے قاسم الریمی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے تاہم اس آپریشن کی تاریخ نہیں بتائی۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ذرائع کاحوالےسےبتایا تھا کہ قاسم الریمی کو 31 جنوری کو یمن کے مار شہر کے علاقے وادی عبیدہ میں ایک مکان پر میزائل حملے میں ہلاک کیا گیا تھا۔ الریمی اور القاعدہ جنگجوئوں نے کچھ ہی روز قبل اس مکان کو کرائے پر حاصل کیا تھا۔
قاسم الریمی کون تھا؟
القاعدہ کے مقتول سربراہ کاپورا نام قاسم عبدہ محمد ابکرتھااورانہیں قاسم الرامی،قاسم الریمی، ابوھریرہ صنعانی کےناموں سےبھی جانا جاتا تھا۔
الریمی عرب دنیامیں القاعدہ کے نمایاں چہروں میں سےایک تھےجسےعرب اورعالمی اداروں کی طرف سے دہشت گردی کی کارروائیوں میں اشہتاری قراردیاگیاتھا۔
الریمی کو 16 جون 2015ء کو جزیرہ عرب کی القاعدہ سربراہ ناصر الوحشیی کی حضرموت کے مقام پرہلاکت کے بعد تنظیم کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔
اٹھارہ اکتوبر 2018ء کو امریکی محکمہ خارجہ نے الریمی کو بین الاقوامی اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کی گرفتاری پر انعام کی رقم پانچ ملین ڈالر سے بڑھا کر 10 ملین ڈالر کر دی تھی۔
واشنگٹن نےمئی 2010 ء کو قاسم الریمی کا نام دہشت گردی کی فہرست میں درج کیا اور امریکا میں اس کے بینک اثاثے منجمد کر دیئے تھے۔
قاسم الریمی نے متعدد دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی میں حصہ لیا جن میں “یو ایس ایس کول” پر حملہ، وادی دوعن گھات لگا کر حملہ، “شبام بم دھماکہ اور دیگر دہشت گردانہ کارروائیاں شامل تھیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News