
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے دور حکومت فوج کو مضبوط بنایا ہے لیکن مشرق وسطیٰ میں امریکی جنگیں ختم کرنے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان خیالات کا اظہارکانگریس کے دونوں ایوانوں سے ’اسٹیٹ آف دی یونین ‘خطاب میں کیا۔
امریکی صدر نے کہا کہ ان کے دور میں ملکی معیشت نے غیر معمولی ترقی کی ہے، وہ سوشلزم کو ملک کا نظام صحت خراب نہیں کرنے دیں گے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ تین سال پہلے ہم نے امریکہ کی عظمت کی واپسی کا آغاز کیا تھا ،آج میں آپ کے سامنے شاندار نتائج پیش کرنے کے لیے موجود ہوں۔
انہوں نے کہا ملکی معیشت بہتر ہو رہی ہے، روزگار میں اضافے اور جرائم میں کمی سے امریکہ ترقی کر رہا ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ صرف تین سال میں ہم نے امریکہ کے زوال کی سوچ کو ختم کر دیا ہے،ہم ایسی رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں جس کے بارے میں کچھ عرصہ پہلے تک سوچا بھی نہیں جاسکتا تھا، ہم کبھی پیچھے کی طرف نہیں جائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم نے چین کے ساتھ نیا تجارتی معاہدہ کیا ہے جو ہمارے کارکنوں کا دفاع، حقوق دانش کا تحفظ اورخزانے میں ڈالر لائے گا اس کے علاوہ امریکی مصنوعات اور پیداوار کے لیے وسیع نئی مارکیٹیں کھلیں گی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی مصنوعات پر صارفین کا اعتماد بحال ہواہے ۔ میرے دور میں 12ہزار نئے کارخانے لگائے گئے جبکہ میرے انتخابات جیتنے کے بعد تنخواہوں میں بھی 16فیصد اضافہ ہواہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم ماضی کی حکومتوں کی وجہ سے معاشی طور پر غیر مستحکم ہوئے،امریکہ کا مستقبل خوشحال اور بہتر ہوگا۔ہمارا مقصد عام آدمی کو ترقی دینا ہے۔
او آئی سی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ امن منصوبہ کو مسترد کردیا
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ میں لوگوں کو نوکریوں سے نکالنے کا سلسلہ ختم ہوچکاہے،بیروزگاری کی شرح امریکی تاریخ میں کم ترین سطح پر آگئی ہے۔70لاکھ نئی ملازمتیں پیدا کی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری انتظامیہ اپنے شہریوں کو کورونا وائرس سے بچانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے گی جبکہ ہم چینی حکومت کے ساتھ بھی کورونا وائرس کے سدباب کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔
دوسری جانب تجزیہ کاروں کی جانب سے امریکی صدر کے اس خطاب کو امریکی تاریخ اور ٹرمپ کی بحیثیت صدر سب سےزیادہ متنازع تقریر قرار دیا جارہا ہے۔
تقریر کے آغاز میں صدر ٹرمپ نے ہاؤس اسپیکر نینسی پلوسی سے ہاتھ نہ ملا کر دہائیوں کی روایت کو روند ڈالا تھا۔
کئی ڈیموکریٹ ارکان کانگریس اور سینیٹرز نے صدارتی خطاب کا بائیکاٹ کردیا تھا جبکہ ہاؤس اسپیکر نینسی پلو سی صدر ٹرمپ کی تقریر کے اختتام پہ صدارتی تقریر کے صفحات لائیو ٹی وی پہ پھاڑ تے ہوئے بھی نظر آئیں۔
واضح رہے کہ اسٹیٹ آف دی یونین تقریر امریکی صدر ہر سال ایک دفعہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News