
گزشتہ ماہ دہلی کےمسلم کش فسادات میں بھارتی پولیس نےجان بوجھ کرمسلمانوں کونشانہ بنایاتھا۔
امریکی اخبارنیویارک ٹائمزنےشائع رپورٹ میں دہلی فسادات کاذکرکرتےہوئےلکھا کہ حالیہ ثبوت سے یہ معلوم ہوتاہےکہ نئی دہلی پولیس کومسلمانوں کیخلاف کیا گیا اورمتحرک طریقےسےہندوہجوم کی مدد کی۔
رپورٹ کےمطابق دہلی پولیس کی کئی ویڈیوزمنظرعام پر آئیں جس میں انھیں مسلمان مظاہرین پرحملہ کرتےہوئےاورہندو ہجوم کواس میں شامل ہونے پرزوردیتےہوئےدیکھا گیا۔
مذکورہ رپورٹ میں پولیس کمانڈرکاحوالہ دیتےہوئےکہاگیاکہ (زیادہ ترہندو ہجوم) کی جانب سےجیسےہی تشدد شروع ہوا، حکام نے ہمیں اپنی بندوقیں تھانےمیں رکھنےکاکہہ دیا۔
نیویارک ٹائمز کےصحافیوں نےبعد میں سنا کہ حکام ایک دوسرے پرچیخ رہےتھےکہ انہیں ہجوم کوکنٹرول کرنےکےلیے اٹھیاں نہیں ،بندوقوں کی ضرورت ہے۔
اس کےساتھ ساتھ اس بات پربھی روشنی ڈالی گئی کہ ان پرتشدد تصادم میں جولوگ مارے گئےان میں زیادہ ترمسلمان تھے۔
واضح رہےکہ گزشتہ ماہ دہلی میں ہونے والےبدترین مذہبی فسادات میں کم از کم 50 افراد ہلاک ہوئےتھے۔
ان اموات سے متعلق ہسپتال کی فہرست سے معلوم ہوا تھا کہ ان افراد میں سے 2 تہائی بھارت کی مسلم اقلیت سےتعلق رکھتےہیں۔
فسادات کےدوران مساجد میں توڑ پھوڑاورانہیں نذر آتش کیا گیا تھا جبکہ کچھ مقامات پرہندوؤں کی دکانیں بھی جلائی گئی تھیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News