World Health Organization
عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او ) نے پاکستان میں کورونا کے بڑھتے مریضوں اور اموات پر خطرے کی گھنٹی بجا دی۔
ڈبلیو ایچ او نے پاکستان میں حالیہ کوروناکی صورتحال پر ایک خط ارسال کیا ہے جس میں خدشات ظاہر کیے گئے ہیں۔
خط کے متن میں لکھا ہے کہ پاکستان میں کورونا کا پہلا مریض رواں سال 26 فروری کو سامنے آیا، اس وقت پاکستان میں کورونا کے 98943 کیسز ہیں، 2002 افراد جاں بحق ہو چکے، کورونا کی وبا پاکستان کے تمام اضلاع میں پہنچ چکی ہے۔
خط کے مطابق پاکستان کے بڑے شہروں میں کورونا وبا کے کیسز بڑی تعداد میں ہیں، حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
لاک ڈاؤن ختم کرنے سے پہلے حکومتوں کا چھ شرائط کا پورا کرنا ضروری ہے، لاک ڈان کے خاتم سے قبل حکومت یقینی بنائے کہ ملک میں وبا مکمل کنٹرول میں ہے، ہیلتھ سسٹم ، ہر کیس کی تشخیص، ٹیسٹ، آئیسولیشن، علاج اور ٹریس کرنے کا اہل ہو۔
خط کے متن میں لکھا ہے کہ حکومت یقینی بنائے کہ ہاٹ سپاٹ رسکس کم سے کم ہوں، پاکستان اس وقت لاک ڈاؤن کے خاتمے کی کسی معیار پر بھی پورا نہیں اترتا، پاکستان کورونا سے متاثر 10 سرفہرست ممالک میں شامل ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی جانب سے تحریر کیے گئے خط میں تجویز کیا گیا ہے کہ پاکستان 2 ہفتے لاک ڈاؤن، 2 ہفتے نرمی کی پالیسی اختیارکرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
