
نئی دہلی: مغربی بھارت میں 16 سالہ لڑکی کا کہنا ہے کہ سینکڑوں مردوں نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت میں جنسی تشدد کے بڑھتے ہوئے مسئلے کو اجاگر کرنے کے لیے تازہ ترین اور ہولناک کیس سامنے آیا ہے جس میں 16 سالہ لڑکی نے دعوی کیا ہے کہ اسے سینکڑوں مردوں نے سینکڑوں بار زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔
میڈیا کے مطابق مغربی بھارت میں اس کیس میں کم از کم سات مردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
انڈیا کی چائلڈ ویلفیئر کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے چیئرمین ابھے وٹھل راؤ وناوے کے مطابق بے گھر لڑکی کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ ریاست مہاراشٹر کے بیڈ ضلع میں 400 لوگوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔
وناوے کے مطابق اس نے اپنی شکایت میں دو پولیس والوں کا بھی نام لیا ہے۔
ابھے وٹھل راؤ وناوے کا کہنا ہے کہ لڑکی ایک بس اسٹاپ پر بھیک مانگ رہی تھی جب اسے مبینہ طور پر تین مردوں نے جنسی کام پر مجبور کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ مبینہ عصمت دری کرنے والوں کی تعداد کی تصدیق کرنا مشکل ہو گا لیکن لڑکی کم از کم 25 مبینہ مجرموں کی شناخت کر سکتی ہے۔
وناوے کے مطابق لڑکی نے ایک شخص کے خلاف مار پیٹ کرنے کی شکایت درج کرانے کی کوشش کی تھی لیکن پولیس افسر نے مقدمہ درج نہیں کیا۔
پولیس نے اس واقعہ کے متعلق بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کہ آٹھ مردوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں ایک کم عمر لڑکا بھی شامل ہے۔
ان افراد پر گینگ ریپ اور جنسی طور پر ہراساں کرنے سمیت بچوں کے جنسی جرائم سے تحفظ کے قانون سے متعلق مقدمات کا اندراج کیا گیا ہے جس میں طویل قید کی سزا بھی شامل ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے پرہیبیشن آف چائلڈ میرج ایکٹ کے تحت بھی مقدمہ درج کیا ہے۔
پولیس کے بیان کے مطابق لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ اس کی شادی 13 سال کی عمر میں ایک 33 سالہ شخص سے ہوئی تھی جس نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ اس کے والد نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی، بالآخر اسے دونوں گھر چھوڑنے اور بس اسٹاپ پر سونے کے لیے کہا گیا۔
خواتین کے حقوق کی کارکن یوگیتا بھیانہ کا کہنا تھا کہ یہ تاریخ کا سب سے المناک (ریپ) کیس ہے کیونکہ اس لڑکی کو ہر روز تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اس کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی ہے، ہم تمام مجرموں کے خلاف سخت کارروائی چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت کے کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق سال 2020 میں خواتین کے خلاف مبینہ عصمت دری کے 28 ہزار واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ماہرین کے مطابق اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ بہت سے لوگ خوف کی وجہ سے رپورٹ نہیں کرپاتے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News