
رومانیہ میں سینکڑوں مظاہرین نے کورونا ہیلتھ پاس کو لازمی قرار دینے کی تجویز کے خلاف پارلیمنٹ پر ہلا بول دیا۔
رومانیہ کی پارلیمنٹ میں آج حکومتی اتحاد کے درمیان ملازمین کے لیے کورونا ہیلتھ پاس کو لازمی قرار دیے جانے کی تجویز پر بحث جاری تھی۔ اِس دوران ملک کے مختلف حصوں سے آئے دو سے ڈھائی ہزار مظاہرین پارلیمنٹ کے باہر جمع ہوگئے۔
قومی پرچم تھامے آزادی کے نعرے لگاتے مظاہرین پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہوئے اور احاطے میں کھڑی گاڑیوں پر اسپرے پینٹ کردیا تاہم پولیس نے اُنہیں پارلیمنٹ کی عمارت کے اندر داخل ہونے نہیں دیا۔
مظاہرین کو اپوزیشن جماعت کی جانب سے مکمل حمایت حاصل تھی۔ رومانیہ یورپی یونین میں شامل دوسرا ملک ہے جہاں ویکسین شدہ افراد کی تعداد بہت کم یعنی 40 فیصد ہے۔ رومانیہ حکومت کے مجوزہ ہیلتھ پاس کے مطابق ملازمین کو ویکسین سرٹیفیکٹ یا منفی پی سی آر ٹیسٹ رپورٹ دکھانا لازمی ہوگا۔
جرمنی میں بھی اومیکرون کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عائد کی گئی پابندیوں کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے۔
کورونا پابندیوں کے خلاف گزشتہ شب ملک کے جنوبی شہر منہائم میں سینکڑوں لوگوں نے احتجاج کیا۔
باڈن ورٹمبرگ کی صوبائی حکومت کی طرف سے ایسے اجتماعات پر پابندی عائد ہے لیکن مظاہرین نے اسے نظرانداز کردیا۔ سکیورٹی فورسز نے اس مظاہرے کو منشتر کرنے کی کوشش کی تو مظاہرین نے مزاحمت دکھائی اور یوں صورتحال پرتشدد ہو گئی۔
پولیس حکام نے بتایا کہ پرتشدد واقعات کے نتیجے میں 13 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جن میں سے ایک کو ہسپتال میں داخل بھی کرانا پڑا۔ 13 مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News