فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے گزشتہ روز اسرائیل کا غیر معمولی دورہ کیا اور اسرائیلی وزیر دفاع بینی گانٹز سے ملاقات کی۔ اعلیٰ اسرائیلی حکام اور فلسطینی رہنما کے درمیان یہ تازہ ترین ملاقات تھی۔
یہ 2010 کے بعد اسرائیل میں صدر محمود عباس کی کسی اعلیٰ اسرائیلی عہدیدار سے ہونے والی پہلی ملاقات تھی جو اسرائیلی وزیر دفاع کی سرکاری رہائشگاہ پر ہوئی۔
ملاقات کے بعد اسرائیلی وزارت دفاع بینی گانٹز نے کہا کہ ملاقات میں سکیورٹی اور سول معاملات پر تبادلہ خیال ہوا جن میں فلسطینی شہریوں اور یہودی آبادکاروں کے مابین کشیدگی کے خاتمے پر بھی بات ہوئی۔
فلسطینی وزیر برائے شہری اُمور اور معاون حسین الشیخ نے کہا کہ اس ملاقات میں ایسا سیاسی ماحول پیدا کرنے پر زور دیا گیا جس کی مدد سے عالمی قوانین اور قراردادوں کی روشنی میں مسائل کے سیاسی حل پر پہنچنے میں آسانی ہو۔
اِسی برس اگست میں اسرائیلی وزیر دفاع بینی گانٹز نے بھی مغربی کنارے میں واقع فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کرکے صدر محمود عباس سے ملاقات کی تھی۔
اِس ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نفٹالی بینیٹ نے فلسطینیوں سے کسی طرح کے امن مذاکرات سے انکار کیا تھا۔ انتہا پسند گروپ سے تعلق رکھنے والے نفٹالی بینیٹ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے سخت مخالف ہیں۔
حالیہ ہفتوں میں مغربی کنارے میں تشدد کے بہت سے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد میں بھی کافی اضافہ ہو چکا ہے۔
فریقین کے درمیان امن مذاکرات 2014 میں ہی معطل ہو گئے تھے جس کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی تعمیر و توسیع کا سلسلہ جاری ہے۔ فلسطینی اتھارٹی مغربی کنارے، مشرقی یروشلم اور غزہ کی پٹی کے علاقوں پر مشتمل آزاد ریاست کا قیام چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News