چین نے گزشتہ رات شمالی شہر شیان میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا جس سے ایک کروڑ 30 لاکھ افراد گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔
ونٹر اولمپکس 2022 سے چند ہفتے قبل کورونا کے بڑھتے کیسز نے چینی حکام میں پریشانی کی لہر دوڑا دی ہے۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق شیان شہر کے حکام نے تمام شہریوں کو گھروں تک محدود رہنے کا حکم دیا ہے۔ صوبہ شانکسی کا دارالحکومت شیان صنعتی مرکز کی حیثیت بھی رکھتا ہے۔
احکامات کے تحت انتہائی ضروری وجوہات کی بنا پر ہی گھر سے باہر نکلنے کی اجازت ہوگی ہے جبکہ شہر میں آنے جانے والی ہر قسم کی ٹرانسپورٹ پر بھی پابندی عائد ہے۔ ہر دوسرے دن گھر میں سے صرف ایک شخص اشیائے ضروریہ کی خریداری کے لیے باہر جا سکے گا۔
احکامات کے جاری ہونے کے بعد سپر مارکیٹس میں شہریوں کا رش لگ گیا جو سخت لاک ڈاؤن کی پریشانی میں اشیائے ضرورت کی خریداری کر رہے تھے۔
شیان شہر کے حکام کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید 63 کورونا کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد ایک ہفتے میں کورونا کیسز کی تعداد 211 ہوگئی ہے۔
تجارتی مرکز شنگھائی کے قریب مشرقی صوبے جیجانگ کے متعدد شہروں میں بھی کورونا کے کیسز سامنے آئے ہیں تاہم احتیاطی تدابیر کی غرض سے مخصوص مقامات میں ٹارگٹیڈ لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے۔
چین نے کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات اپنائے ہیں جن میں لاک ڈاؤن کا نفاذ اور بڑے پیمانے پر شہریوں کے ٹیسٹ شامل ہیں جبکہ ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
چینی حکام کے مطابق ملک بھر میں اب تک کورونا وائرس کے باعث 4 ہزار 6 سو 36 افراد ہلاک جبکہ ایک لاکھ 6 سو 44 افراد متاثر ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News