Advertisement
Advertisement
Advertisement

یوکرائن بحران، امریکا اور نیٹو اتحاد کا بحیرہ روم میں بحری مشقوں کا اعلان

Now Reading:

یوکرائن بحران، امریکا اور نیٹو اتحاد کا بحیرہ روم میں بحری مشقوں کا اعلان

امریکا اور نیٹو اتحادی ممالک پیر سے بحیرہ روم میں 12 روزہ بحری مشقیں کریں گے۔

امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی نے گزشتہ روز کہا ہے کہ ’’نیپچون اسٹرائیک 22‘‘ نامی یہ بحری مشقیں چار فروری تک جاری رہیں گی جن کا مقصد نیٹو کی بحری صلاحیتوں کے مظاہرے اور تجربات ہیں۔

امریکا نے نیٹو کی بحری مشقوں کے انعقاد کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس میں یو ایس ایس ہیری ٹرومین طیارہ بردار بحری جہاز بھی شامل ہوگا۔

اِس اعلان سے ایک دن پہلے ہی روس نے کہا تھا کہ وہ جنوری اور فروری کے دوران بحرالکاہل سے بحر اوقیانوس تک سمندر میں اپنی بحری صلاحیتوں کا مظاہرہ کرے گا جس میں 140 جنگی جہاز اور دس ہزار فوجی شامل ہوں گے۔

Advertisement

امریکی طیارہ بردار جہاز یو ایس ایس ہیری ٹرومین اور اس کیریئر گروپ کے دیگر جہاز دسمبر کے وسط سے ہی بحیرہ روم میں موجود ہیں۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن  کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ کشیدگی کے ماحول میں یورپی اتحادیوں کو یقین دہانی کے لیے یہ فیصلہ کیا گيا ہے۔

بحری مشقوں کا یہ اعلان امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن کے جینیوا میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ بات چیت کے چند گھنٹے بعد ہی آیا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی نے گزشتہ روز یہ وضاحت کی تھی کہ روس کے ساتھ ہونے والی بات چیت نے بحری مشقوں کے انعقاد میں ایک کردار تو ادا کیا ہے تاہم نیٹو کی یہ مشق اِس قسم کی صورتحال کے خلاف تشکیل نہیں دی گئی جو یوکرائن کے حوالے سے ہو سکتی ہے۔

Advertisement

لیکن نیٹو کی ویب سائٹ نے 14 دسمبر کو اس برس کے لیے جو پہلے سے طے شدہ مشقوں کی فہرست جاری کی تھی اس میں اِس مشق کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

جان کربی کہتے ہیں کہ اس وقت تناؤ کے مدنظر اِن مشقوں کی پوزیشن کے بارے میں کافی غور اور ہمارے نیٹو اتحادیوں کے ساتھ مشورے کے بعد ہی فیصلہ کیا گیا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
جب  چاہیں غزہ پر حملہ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت یا معا ہدے کے پابند نہیں، نیتن یاہو
جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے ، حماس کا مطالبہ
بھارتی ٹاٹا گروپ غزہ نسل کشی میں اسرائیل کا مدد گار رہا ، تفصیلی رپورٹ منظر عام پر آ گئی
مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کا امریکی مؤقف قابلِ ستائش ہے، حماس
امریکہ کینیڈا تجارتی مذاکرات ختم، صدر ٹرمپ ٹیرف کے خلاف کینیڈین اشتہار پر برہم
نیتن یاہو نے مغربی کنارے کے انضمام سے متعلق ٹرمپ کا بیان مسترد کر دیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر