کروشیا کے وزیراعظم آندریژ پلینکووچ نے صدر زوران میلانووچ کے بیان پر یوکرائن سے معذرت طلب کی ہے۔
کروشین وزیراعظم پلینکووچ نے قومی صدارتی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ صدر میلانووچ کا بیان کہ ’’یوکرائن اور روس کے درمیان کشیدگی میں اضافے کی صورت میں کروشیا اپنے فوجیوں کو واپس بُلا لے گا، حقیقت کا عکاس نہیں ہے‘‘۔
کروشین وزیراعظم کے مطابق یوکرائن میں پہلے سے ہی اُن کا کوئی فوجی موجود نہیں ہے۔ پولینڈ میں موجود یوکرائنی فوجی بھی گزشتہ دنوں واپس لوٹ آئے ہیں۔
صدر میلانووچ کے بیان کے ردعمل میں وزیراعظم پلینکووچ نے کہا ہے کہ صدر میلانووچ نے بعض غیر حقیقی بیانات جاری کیے ہیں اور ان بیانات کا زغرب پالیسی سے قطعاً کوئی تعلق نہیں ہو سکتا۔ صدر میلانووچ کے الفاظ پر کہ یوکرائن ایک پس ماندہ ملک ہے، وہ یوکرائن سے معافی چاہتے ہیں۔
یوکرائن کے یورپی یونین سے مدد نہ لینے سے متعلق بیانات کو بھی غیر حقیقی قرار دیتے ہوئے وزیراعظم پلینکووچ نے کہا ہے کہ یورپی یونین اِس وقت تک یوکرائن کو 17 بلین یورو عطیے اور قرضے کی صورت میں فراہم کر چکی ہے۔
اُنہوں نے خطاب کے دوران صدر میلانووچ کے کسی روسی شخصیت سے رابطے کا خیال ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں لگتا ہے کہ بیانات جاری کرتے وقت صدر میلانووچ کی شُوگر بڑھی ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ کروشیا کے صدر میلانووچ نے کہا تھا کہ یوکرائن اور روس کے درمیان جنگ چھِڑنے کی صورت میں ہم نیٹو میں موجود تمام کروشین فوجیوں کو واپس بُلا لیں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ نیٹو میں یوکرائن کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ یوکرائن نہ تو کوئی اقتصادی پیش رفت دِکھا رہا ہے اور نہ ہی یورپی یونین سے مدد حاصل کر پا رہا ہے۔ یہ ملک پسماندہ ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News