بھارتی ریاست تامل ناڈو میں آٹھ دلت خاندانوں نے اسلام قبول کر لیا۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق مذہب تبدیل کرنے والوں نے بتایا کہ اعلیٰ ذات کے ہندوؤں کی طرف سے ان پر مسلسل حملہ کیا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں نچلی ذات کی حیثیت سے مقامی ریستورانوں اور چائے کی دکانوں سے چائے یا کافی نہیں پینے دی جاتی تھی۔
مذہب تبدیل کرنے والوں کا مزید کہنا ہے کہ اونچی ذات والے ہندو انہیں تشدد کا نشانہ بناتے تھے، دلت لڑکیوں کو چھیڑا جاتا تھا اور ان پر نازیبا تبصرے کیے جاتے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ اب ہم مسلمان ہیں اور اس مذہب میں ہمیں کسی بھی امتیازی سلوک کا سامنا نہیں ہے ۔
انتہا پسند ہندوؤن کے تشدد اور نازیبا رویوں سے تنگ اسلام قبول کرنے والے افراد کی تعداد 48 ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں ہندوتوا انتہا پسند نظریہ تیزی سے پھیل رہا ہے جو مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں سمیت خود نچلی ذات کے ہندوؤں سے بھی پرتشدد رویہ اپنایا جانے لگا ہے۔
بھارت کی ریاست کرناٹکہ کے کئی کالجز میں مسلمان طالبات کے حجاب کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News