سری لنکا کے نئے وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے نے ملک کو طویل عرصے سے درپیش سنگین معاشی بحران سے نکالنے کے لیے خسارے کی شکار قومی ایئرلائن کی نجکاری کی تجویز پیش کی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سری لنکن وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے نے گزشتہ روز عوام کے نام ایک پیغام میں کہا کہ وہ ایک خصوصی ریلیف بجٹ تجویز کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وکرما سنگھے کے مطابق ملک کی مالی حالت اتنی خستہ ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، دیگر سامان اور سروسز کی ادائیگی کے لیے نوٹ چھاپنے پڑ رہے ہیں۔
سری لنکا کے وزیراعظم وکرما سنگھے نے کہا کہ مارچ میں ختم ہونے والے مالی سال 2020ء-2021ء میں سری لنکن ایئرلائن کو تقریباً 123 ملین ڈالر کا نقصان ہوا اور مارچ 2021ء تک اس کا مجموعی نقصان 1 بلین ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ سری لنکن ایئرلائن کی نجکاری بھی ایک نقصان ہے جو ہمیں برداشت کرنا ہو گا۔
یاد رہے کہ سری لنکا تقریباً دیوالیہ ہو چکا ہے اور اس نے 2026ء تک واجب الادا 25 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضوں میں سے اس سال تقریباً 7 بلین ڈالر کی ادائیگی روک دی ہے جبکہ ملک پر غیرملکی قرضہ 51 ارب ڈالر ہے۔ سری لنکن وزارت خزانہ کے مطابق اس وقت قابل استعمال غیرملکی کرنسی کے ذخائر صرف 25 ملین ڈالر ہیں۔
زرمبادلہ کی شدید قلت کے باعث کئی ماہ سے سری لنکا کے عوام درآمدی اشیا جیسے ادویات، ایندھن، گیس اور خوراک کی خریداری کے لیے لمبی قطاروں میں کھڑے ہونے پر مجبور ہیں۔
خیال رہے کہ صدر گوٹابیا راج پاکسے نے سری لنکا کے سیاسی اور معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے گزشتہ جمعرات کو وکرما سنگھے کو وزیراعظم مقرر کیا تھا۔ اس سے قبل صدر گوٹابیا کے بھائی مہندا راج پاکسے نے 9 مئی کو پرتشدد مظاہروں میں 9 افراد کی ہلاکت اور 200 سے زائد کے زخمی ہونے پر وزیراعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News