انتہا پسند مُودی سرکار جمہوری اقدار اور صحافت کا بد ترین دُشمن
انتہا پسند مُودی سرکار جمہوری اقدار اور صحافت کی بد ترین دُشمن بن گئی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے ایک بار پھرمُودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا۔
صرف اس سال بھارت میں انسانی حقوق اور گرتے صحافتی معیار پر نیو یارک ٹائمز کا گیارہواں اداریہ چھپ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: چیٹ جی پی ٹی نےمودی کو ’متنازع شخصیت ‘ قرار دیدیا
2019 کشمیر ٹائمز نے انٹرنیٹ بندش پر مُودی کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس پر مودی حکومت نے انتقاماً 66 سال سے جاری ہونے والے اخبار کو ہی بند کروا دیا۔
نیویارک ٹائمز نے اپنی اداریہ میں لکھا کہ مُودی نے ہندوستان میں عدم برداشت اور مسلمانوں کے خلاف تشدد کو عام کیا ۔مُودی پر تنقید کرنے والے صحافیوں کو انکم ٹیکس چھپانے کے الزام میں دھمکایا جاتاہے ۔
مُودی پر تنقید کرنے والے صحافیوں پر دہشتگردی یا علیحدگی پسندی کے الزامات بھی عائد کیے جاتے ہیں، اشتہارات اور فنڈز کی آڑ میں اخبارات کو من پسند خبریں شائع کرنے کے لیے بلیک میل کیا جاتا ہے۔
اقتدار سنبھا لنے کے بعد سے مُودی منظم طریقے سے عدالتوں اور سرکار ی مشینری کو کنٹرول کر تا رہاہے۔مُودی کی آمریت کی راہ میں اب صرف بچا کچھا میڈیا کھڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار برصغیر کی تاریخ مسخ کرنے پر تلُ گئی
پابندیوں سے بچنے اور معاشی فوائد کی خاطر بھارتی میڈیا مُودی کا ترجمان بنا ہوا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی مُودی مخالف سیریز کی نشریات روکنا اور انکم ٹیکس کی آڑ میں دفاتر پر حملے صحافتی آوازکو دبانے کے ہتھکنڈے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
