
امریکہ کے بھارت کے خلاف پیش کردہ حقائق نے کینیڈین الزامات کو سچ ثابت کردیا
رواں سال ستمبر میں کینیڈین وزیراعظم نے اپنی کابینہ میں بھارت پر کینیڈین سرزمین میں دہشت گردی کا الزام لگایا تھا۔
امریکی انٹیلیجنس ایجنسی نے سکھ رہنماؤں کے قتل میں بھارتی حکومتی ایجنٹس کے ملوث ہونے کا بڑا انکشاف کیا ہے، امریکی انٹیلیجنس ایجنسی تمام شواہد سمیت سکھ رہنماؤں کے قتل کے پس پردہ حقائق کو بھی منظر عام پر لے آئی ہے۔
امریکی انٹیلیجنس ایجنسی کے انکشاف نے کینیڈین وزیراعظم کے الزام کی تصدیق کردی ہے جب کہ اس اہم خبر کے بعد کینیڈین وزیراعظم نے بیان جاری کیا۔
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ’’اگست کے مہینے سے ہم دنیا بھر میں اپنے امریکی ہم منصبوں کے ساتھ مل کر بھارت پر لگے سنگین الزامات کی تحقیقات کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا ’’ہمیں یقین ہے کہ بھارتی حکومت کے ایجنٹس کینیڈا کی سرزمین پر کینیڈین شہری کے قتل میں ملوث ہیں، ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ بھارت کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا ’’بھارتی حکومت کو اس معاملے میں تعاون کرنے کی ضرورت ہے اور ہماری ذمہ داری کینیڈین شہریوں کو محفوظ رکھنا ہے‘‘۔
یاد رہے کہ امریکی انٹیلیجنس ایجنسی نے گروپتونت سنگھ کے قتل کی سازش میں انڈین سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکار کے ملوث ہونے کا شواہد کے ساتھ انکشاف کیا تھا۔
مئی 2023 میں مودی سرکار نے اپنے ایجنٹس کو تحریک خالصتان کے سرگرم رہنماؤں کے قتل کے لئے تعینات کروایا تھا۔
آج امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے خالصتانی رہنما پنوں کے قتل کی سازش پر بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم میں سے بہت سے لوگوں نے گزشتہ ہفتے براہ راست بھارتی حکومت کی اس معاملے پر توجہ مبذول کرائی تھی اور بھارتی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ تحقیقات کر رہی ہے اور ہم ان کے نتائج کے منتظر ہیں۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان کربی کہتے ہیں امریکہ بھارت کے خلاف الزامات اور تحقیقات کے بارے میں بہت سنجیدہ ہے اور ہم واضح کر چکے ہیں کہ ہم ان مبینہ جرائم کے ذمہ داران کو کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News