بغداد میں امریکی سفارت خانے کو متعدد راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جمعہ کی صبح بغداد میں امریکی سفارت خانے کو دو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
امریکی سفارت خانے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ حملہ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کی جانب سے کیا گیا تھا تاہم فوری طور پر کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
انہوں نے کہا ’’ہم ایک بار پھر عراق کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں جیسا کہ ہم اس سے قبل بھی کئی مواقع پر کرچکے ہیں کہ وہ اپنے سفارتی اتحادیوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کریں‘‘۔
ترجمان نے مزید کہا ’’ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہم دنیا میں کہیں بھی اپنے دفاع اور اپنے اہلکاروں کی حفاظت کا حق محفوظ رکھتے ہیں‘‘۔
یاد رہے کہ صبح 4 بجے کے قریب عراق کے دارالحکومت کے وسط میں واقع سفارت خانے کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں تھیں جس کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔
صوت الانفجارات التي استهدفت السفارة الأميركية في المنطقة الخضراء في العاصمة العراقية بغداد قبل قليل pic.twitter.com/2Y008GSjYU
— ألراصد سيّدْ عبدالزهره أَلذَبحْاوُيِ (@Althebhawy) December 8, 2023
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر متقل کرنے کے لیے سائرن بج رہے ہیں۔
عراق کے وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی نے سیکیورٹی ایجنسیوں کو مجرمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت جاری کردیں ہیں۔
واضح رہے کہ عراق میں امریکہ کے سفارتی عملے کے علاوہ تقریباً ڈھائی ہزار فوجی موجود ہیں جب کہ اقوام متحدہ کے مشن نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News