
قاہرہ: مصر میں جاری غزہ جنگ بندی مذاکرات میں حماس نے اپنے اہم مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقل اور جامع جنگ بندی کے بغیر کوئی معاہدہ ممکن نہیں۔
حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے مذاکرات میں پیش کیے گئے چھ بڑے مطالبات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ پہلا اور بنیادی مطالبہ مستقل جنگ بندی ہے تاکہ فلسطینی عوام کو امن اور تحفظ مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ کے 2 سال مکمل، قابض اسرائیلی فوج نے آج بھی 24 فلسطینی شہید کردیے
ترجمان نے کہا کہ دوسرا مطالبہ غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا سے متعلق ہے جب کہ تیسرا مطالبہ انسانی امداد کی بلاروک ٹوک فراہمی ہے تاکہ غزہ کے عوام کو بنیادی سہولتیں میئسر ہوسکیں۔
ترجمان کے مطابق چوتھا مطالبہ یہ ہے کہ بے گھر افراد کو اپنے گھروں کو واپس جانے کی اجازت دی جائے جب کہ پانچواں مطالبہ فلسطینی قومی تکنیکی ادارے کی نگرانی میں غزہ کی فوری تعمیرِ نو کا آغاز ہے۔
حماس کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ چھٹا اور آخری مطالبہ قیدیوں کے منصفانہ تبادلے سے متعلق ہے جس پر کسی بھی معاہدے کی بنیاد رکھی جائے۔
فوزی برہوم نے الزام عائد کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو مذاکرات کو ناکام بنانے کی کوشش کررہے ہیں تاہم انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل کبھی غزہ میں فتح حاصل نہیں کرسکے گا۔
واضح رہے کہ مصر کی ثالثی میں جاری ان مذاکرات کو عالمی برادری قریب سے دیکھ رہی ہے جب کہ مبصرین کے مطابق ان مذاکرات کے نتیجے میں قیدیوں کے تبادلے اور انسانی امداد کی فراہمی پر جلد کسی حد تک پیش رفت متوقع ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News