
نوبل انعام یافتہ پہلے سعودی سائنسدان عمر بن مونس یاغی کے حالات زندگی کئی نشیب و فراز سے گزرے۔
سعودی سائنسدان عمر بن مونس یاغی،جاپانی محقق سوسومو کیٹاگاوا اور آسٹریلوی ماہر رچرڈ روبسن کو کیمسٹری کے نوبل انعام 2025 سے نوازا گیا ہے۔
یہ اعزاز انہیں میٹل آرگینک فریم ورکس (MOFs) کی ایجاد پر دیا گیا۔ جو دھاتوں اور نامیاتی اجزا کو ملا کر ایسی جال دار ساختیں بناتی ہیں۔
پانی، گیسوں اور آلودگیوں کے ذخیرے اور صفائی میں انقلاب برپا کر چکی ہیں۔
عالمِ عرب اور خصوصا سعودی عرب کے لیے یہ ایک تاریخی لمحہ ہے۔
تحقیقی میدان میں مشکلات کے باوجود عمر یاغی نے ہمت نہیں ہاری
پروفیسر عمر یاغی کی زندگی کئی نشیب و فراز سے گزری، انہیں تحقیقی میدان میں دقتوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ مگر انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔
ان کی تحقیق نے خشک علاقوں میں فضا سے پانی نکالنے، آلودہ پانی صاف کرنے، کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے اور ہائیڈروجن ذخیرہ کرنے جیسے شعبوں میں نئی راہیں کھولیں۔
جس سے پائیدار توانائی اور ماحولیاتی ٹیکنالوجی میں انقلاب آیا۔
یہ دریافت جدید سائنسی وصنعتی دنیا میں ایک سنگِ میل ثابت ہوئی ہے اوراس نے مادی کیمیا میں نئی جہت متعارف کرائی۔
واضح رہے کہ 1999 میں مصری سائنس دان احمد زویل نے پہلی بار عرب دنیا کے لیے کیمسٹری کا نوبل انعام جیتا تھا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News