
وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر سخت کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی عالمی ادارہ صحت کے ریجینل ڈاریکٹر ڈاکٹر احمد ال مندھاری سے ویڈیو کانفرنس پر ملاقات ہوئی ہے۔
ملاقات میں کورونا وائرس کے حوالے سے پاکستان کے اقدامات اور ڈبلیو ایچ او کی ممکنہ معاونت پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
دوران ملاقات بتایا گیا ہے کہ مُلک میں ہیلتھ کیئر ایشوز پر سیاسی توجہ بغیر کسی تعطل کے مرکوز رہی ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے تمام وزرائے اعلی کی موجودگی میں این سی او سی اجلاس کی صدارت بھی کی جارہی ہے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے آگاہ کیا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر کورونا کے تمام پہلوؤں جائزہ لینے کے لیے ماہرین پر مشتمل مارچ میں این سی او سی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا اور اس وقت پاکستان کورونا وائرس سے مضبوط و مربوط نیشنل ریسپونس کی مدد سے نمٹ رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان 25 فیصد آبادی کو مالی مشکلات کے باعث جنرل لاک ڈاؤن کی نسبت اسمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف گیا اور اس وقت مُلک بھر میں 543 مقامات پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا گیا ہے۔
اسمارٹ لاک ڈاؤن کے حوالے سے 35 ایس او پیز ڈیزائن کئے گئے ہیں اور لوگوں کو آگاہی دی جارہی ہے، ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر سخت کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کی جانب سے عید الاضحی کے حوالے سے ہیلتھ گائیڈ لائنز پر خصوصی بریفنگ دی گئی اور اس حوالے سے ریجنل ڈاریکٹر ڈبلیو ایچ او سے گائیڈ لائنز میں اعانت فراہم کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
اجلاس میں نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے سربراہ کی جانب سے کووڈ19 کے حوالے سے نیشنل ایکشن پلان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ ڈاکٹر احمد ال مندھاری نے ڈبلیو ایچ او ایمرو ریجن میں سب سے بڑے مُلک پاکستان کی کورونا سے نمٹنے کے لیے کاوشوں کو سراہا ہے اور اس حوالے سے تمام قسم کی سپورٹ کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News