کورونا کے بعد جب ویکسینیشن کا آغاز کیا گیا تو اس میں مرحلہ وار عمر کے لحاظ سے ویکسینیشن کا عمل طے پایا جو کہ آہستہ آہستہ دنیا بھر میں 18 سال کی عمر کے بچوں تک پہنچ گیا ہے۔
تاہم اس دوران سائنسدانوں اور ماہرین کی جانب سے حاملہ خواتین کو کورونا ویکسینیشن نا کروانے کی تجویز دی گئی کیونکہ اس میں بچے کی صحت اور ماں کو نقصانات کا سامنا تھا۔
لیکن اب سائنسدانوں نے تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ حاملہ خواتین بھی کورونا ویکسینیشن کرواسکتی ہیں۔
حال ہی میں یونیورسٹی آف واشنگٹن اسکول آف میڈیسین کی ایک تحقیق میں ویکسینیشن کرانے والی 17 ہزار سے زیادہ خواتین کو شامل کیا گیا اور ان میں حاملہ اور بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کی اکثریت تھی۔
تحقیق کے مطابق حاملہ خواتین کی صحت پر ویکسین سے کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔
یہ نتائج اس وقت سامنے آئے ہیں جب اگست 2021 کے دوسرے ہفتے میں امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن نے تمام حاملہ خواتین کو کووڈ سے بچاؤ کے لئے ویکسینیشن کا مشورہ دیا تھا۔
امریکا میں جولائی کے آخر تک 23 فیصد حاملہ خواتین کی ویکسینیشن ہوچکی تھی۔
محققین نے بتایا کہ ہمیں توقع ہے کہ نئے ڈیٹا سے حاملہ خواتین کو یقین دہانی کرانے میں مدد ملے گی کہ کووڈ سے بچاؤ کے لئے انہیں ویکسینیشن کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہ صرف ویکسین محفوظ ہیں بلکہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ حاملہ خواتین کو کسی قسم کے غیرمعمولی مضر اثرات کا سامنا نہیں ہوتا، وہ وہ خدشہ ہے جس کا لوگوں کی جانب سے عام اظہار کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مسلسل زیادہ سے زیادہ معلوم ہورہا ہے کہ کووڈ 19 حمل کے دوران کتنی جان لیوا بیماری ثابت ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
