چیف جسٹس اطہر من اللہ نےنواز شریف کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنادیا ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان پرزن رولز کی سیکشن 143 کا حوالہ پیش کرتے ہوئے منگل تک نواز شریف کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبیعت ناسازی کےپیش نظرالعزیزیہ ریفرنس میں درخواست ضمانت پر چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی ۔
عدالت کی جانب سے بیس لاکھ کے 2 مچلکوں کے عوض سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ضمانت منظور کی گئی جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں نوازشریف کے ضمانتی مچلکے جمع کروا دیے گئے ہیں ۔
کیس میں نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ کی کاپی بھی منسلک کی گئی ہےجس کےمطابق نوازشریف کی حالت تشویشناک ہےاورحالیہ میڈیکل رپورٹ میں نوازشریف کودل کےدورےکی علامت ظاہرہوئی ہے۔
عدالت میں نوازشریف کی ضمانت کے لیے درخواست پر سماعت کے دوران خواجہ حارث کے معاون وکیل خواجہ عدنان نے درخواست ضمانت پر دلائل دینے پیش ہوئےجس پرجسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کل بھی آپ آئےتھے،آج کونسی جلدی ہے۔
وکیل خواجہ عدنان نے بتایا کہ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ لاہورہائیکورٹ میں بھی جمع کرائی تھی، انھیں معمولی ہارٹ اٹیک ہواہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا قیدیوں سےمتعلق حکومت نےفیصلہ کرناہے۔
بعد ازاں عدالت نےوزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار،چیئرمین نیب اور رجسٹراراسلام آباد ہائی کورٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چیئرمین نیب سے نواز شریف کے مقدمات اور صحت کی صورتحال پر تفصیلات طلب کرلیں۔
عدالت نے احکامات جاری کیے کہ بتایا جائے نواز شریف کو جیل اور اسپتال میں کونسی سہولیات میسر کی گئی ہیں۔
عدالت نے نواز شریف کی طبی بنیاد پر درخواست ضمانت پر سماعت4 بجے تک ملتوی کردی ہے۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی جانب سے نواز شریف کی درخواست ضمانت پرآج ہی سماعت کے لیے نئی درخواست دائر کی تھی ، العزیزیہ کیس میں ضمانت کیلئے درخواست دائرکی گئی، جس میں کہا گیا تھا نواز شریف کی حالت تشویشناک ہے اور استدعا کی نوازشریف کی طبیعت کے پیش نظر سماعت آج ہی کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News