Advertisement
Advertisement
Advertisement

افغان نگراں وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ وزارت خارجہ آمد

Now Reading:

افغان نگراں وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ وزارت خارجہ آمد

اسلام آباد: افغانستان کے نگراں وزیر خارجہ امیر خان متقی نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ہے۔

افغانستان کے نگراں وزیر خارجہ امیر خان متقی وفد کے ہمراہ وزارت خارجہ پہنچ گئے، جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کو خوش آمدید کیا  جبکہ افغانستان کے نگراں وزیر خارجہ نے مخدوم شاہ محمود قریشی کے ساتھ ملاقات کی ہے۔

اس موقع پر پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان کے قریبی ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے، افغان بھائیوں کی انسانی بنیادوں پر امداد کے لئے بھرپور کاوشیں بروئے کار لارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں انسانی المیہ جنم لےسکتا ہے، شاہ محمود قریشی

Advertisement

مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 15 اگست سے پاکستان، افغانستان کی معاشی و انسانی صورت حال کی جانب عالمی برادری کی توجہ مبذول کروانے کیلئے مسلسل کوشاں ہے اور او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کا انعقاد بھی انہی کاوشوں کی ایک کڑی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس اجلاس کے ذریعے عالمی برادری کو پیغام دے رہے ہیں کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے، افغانستان میں امن و استحکام کیلئے آگے بڑھیں۔ افغانستان میں اجتماعیت کی حامل حکومت، بنیادی انسانی حقوق بالخصوص خواتین کے حقوق کی پاسداری افغان حکومت کے مفاد میں ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے دورہ کابل کے دوران پاکستان کی جانب سے جذبہ و خیرسگالی کے تحت 5 ارب کی امداد کا اعلان کیا تھا ، مجھے یہ بتاتے ہوئے مسرت ہو رہی ہے کہ ہم نے افغانستان کیلئے خوراک، ادویات بشمول پچاس ہزار میٹرک ٹن گندم کی صورت میں انسانی امداد کی فراہمی کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم افغانستان میں پاکستان کی معاونت سے چلنے والے تین اسپتالوں کے دورے کیلئے جلد کابل پہنچے گی اور پاکستان آئندہ سال مارچ میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48 ویں اجلاس کی میزبانی کیلئے تیار ہے۔

Advertisement

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں امن خطے اور دنیا کے مفاد میں ہے، شاہ محمودقریشی

انہوں نے کہا کہ یکے بعد دیگرے دو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاسوں کی میزبانی، مسلم امہ کو درپیش مسائل کے حل کیلئے پاکستان کی سنجیدگی کا اظہار ہے، افغانستان میں 40 سال کے بعد قیام امن کی امید اہمیت کی حامل ہے اس موقع کو ضائع نہیں ہونا چاہیئے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان کا معاشی انہدام سب کیلئے یکساں مضمرات کا باعث ہوگا، پاکستان، افغانستان کی ابھرتی ہوئی المناک معاشی صورتحال کی جانب عالمی برادری کی توجہ دلانے کیلئے بھرپور کوششیں بروئے کار لارہا ہے۔

انہون نے مزید کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حوالے سے او آئی سی کی مسلسل اور غیر متزلزل حمایت کے شکر گزار ہیں جبکہ اس موقع پر افغان نگران وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں مدعو کرنے پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سونے اور چاندی کے بھاؤ آج کیا رہے، قیمت میں ہوا مزید کتنا اضافہ؟
سانگھڑ: پسند کی شادی کرنے پر شوہر قتل، لڑکی اغوا، تین افراد زخمی
وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، ملک کی معاشی اور سیاسی صورتحال پر غور
پاکستان اور قازقستان کی مشترکہ فوجی مشقیں "دوستریم–5" جاری
لیاقت علی خان کی دیانت اور جمہوری اصول آج بھی قوم کیلئے مشعلِ راہ ہیں، صدر مملکت
بطور قوم ہمیں غذائی تحفظ اور موسمیاتی چیلنجز کے مقابلے کے لیے متحد ہونا ہوگا، وزیراعظم
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر