
عمران خان کی آج ہونیوالی پریس کانفرنس کے اہم نکات
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان آج ہونے والی پریس کانفرنس میں وہ کن نکات پر بات کریں نکات سامنے آگئے ہیں۔
منظر عام پر آنے والی معلومات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کے خطاب کا دورانیہ 30سے 45 منٹ تک ہوگا جس میں وہ مارچ کے دوران حملے پر تفصیلی بات کریں گے۔
اس کے علاوہ جے آئی ٹی کی تفصیلی رپورٹ عوام کے سامنے رکھیں گے اور جے آئی ٹی بننے میں کام کرنے میں کیا رکاوٹیں تھیں، اس بارے بتائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان پاکستان کے خلاف ہونے والی گھناؤنی سازش سے قوم کو آگاہ کریں گے
واقعے میں کتنے حملہ آور تھے اور ان کا مقصد کیا تھا تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا اور بتایا جائے گا کہ کتنے گواہاں نے بیان ریکارڈ کروائے اور کتنے جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔
عمران خان عوام کو بتائیں گے کہ جے آئی ٹی میں پیش ہونے والے افسران کو ان کے پیچھے کون روکتا رہا اور تفتیش میں کون رکاوٹ ڈال رہا تھا۔
عمران خان کی آج ہونیوالی پریس کانفرنس کے نکات سامنے آگئے
براہ راست دیکھیں: https://t.co/H5UZzCCWb1 #BOLNews #BreakingNews #ImranKhan pic.twitter.com/6lvEkAh01D— BOL Network (@BOLNETWORK) January 5, 2023
چیئرمین پی ٹی آئی عوام کو بتائیں گے کہ حملے کو دوسرا رخ کیسے دیا گیا شواہد کیسے چھپائے گئے اور اس بات کا بھی خلاصہ کیا جائیگا کہحملےکے پیچھے کون تھا اور کون اس کی پلاننگ کررہا تھا۔
خطاب کے دوران عمران خان کی جانب سے جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد اعلیٰ عدلیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر قاتلانہ حملے کے ملزم کا ویڈیو بیان کیسے لیک ہوا، سی سی ٹی وی سامنے آگئی
خیال رہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرکے تھانہ گجرات لے جایا گیا ، تھانے کے اندر کی فوٹیج بول نیوز نے حاصل کر لی۔
فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈی پی او خود اپنا موبائل ایس ایچ او کو ویڈیو بنانے کے لیے دے رہے ہیں۔
ایس ایچ او نے ملزم نوید کے اقبالی بیان کی ویڈیو بنائی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے ویڈیو 5 بجکر 20 منٹ پر بنائی جا رہی ہے۔
اس سے قبل پولیس نے ملزم نوید کے بیان کی ویڈیو لیک ہونے کے معاملے سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا جبکہ سی سی ٹی وی میں دیکھا جا سکتا ہے پولیس افسران خود ویڈیو بنا رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کو جے آئی ٹی رپورٹ کا بھی حصہ بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 3 نومبر کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر وزیرآباد میں لانگ مارچ کے دوران قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ بال بال بچ گئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News