
حافظ نعیم الرحمان کا پی سی بی کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف کو برطرف کرنے کا مطالبہ
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ میئرجماعت اسلامی ہی بنائے گی، کوئی عزت سے قبول کرے یا نہ کرے۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کے نتائج کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا، مذاکرات اور بات چیت سے انکار نہیں کیا، ایک طرف مذاکرات اور دوسری طرف دھاندلی ہو تو مسئلہ ہوتا ہے۔
4روز گزرنے کے باوجود نتائج کا معاملہ حل نہیں ہوا
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نمبر بڑھوا کر بھی نمبرون نہیں ہوسکتی، وزیراعلیٰ سندھ نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی، وزیراعلیٰ نے کہا الیکشن کمیشن کے مسائل پر انہی سے رابطہ کریں، انہوں نے کہا جائز خدشات دور کرینگے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 4 روز گزرنے کے باوجود نتائج کا معاملہ حل نہیں ہوا، کل نیو ایم اے جناح روڈ پر یوم تشکر منایا جائے گا، امیر جماعت اسلامی یوم تشکرپر اگلا لائحہ عمل دیں گے۔
علی زیدی پر حملے کی مذمت کرتے ہیں
انہوں نے کہا کہ جعلسازی سے نتائج تبدیل کرنے کو روکا جائے، ہمارے پاس 88اور پی پی کے پاس 92یوسیز ہیں، ہم نے آپکا مینڈیٹ قبول کیا، آپ ہمارا مینڈیٹ قبول کریں۔
انکا کہنا ہے کہ علی زیدی پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، ملیرمیں ہمارے کارکنوں پر فائرنگ کی گئی، ملیر میں دوبارہ قبضے کی کوشش کی جارہی ہے، قبضہ کرنے کی کوشش کی تو قبضہ چھڑانے آئیں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کراچی کے لوگوں نے ہمیں بہترین مینڈیٹ دیا، کھلی دھاندلی ہورہی ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں، میئرجماعت اسلامی ہی بنائے گی، کوئی عزت سے قبول کرے یا نہ کرے۔
سندھ حکومت نے چوتھے نمبر کی جماعت کو جتوایا
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے بلدیاتی انتخابات میں کھلی دھاندلی کی، سندھ حکومت نے چوتھے نمبر کی جماعت کو جتوایا اور 6 ہزار کی لیڈ کرنے والی جماعت کو ہروایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ہدایات کے باوجود فارم 12،11 نہیں دیا گیا، جماعت اسلامی نے جدوجہد کے بعد فارم11 اور 12 حاصل کیا۔
انکا کہنا ہے کہ الیکشن میں کہیں عملہ اور کہیں بیلٹ پیپر نہیں تھے، گنتی کے بعد بہت سی جگہوں پر فارم 11اور 12نہیں دیا گیا، حکومت چاہتی تھی ووٹ کا ٹرن آؤٹ 10فیصد رہے، ابہام کے باوجود ٹرن آؤٹ 25فیصد رہا۔
مزید پڑھیں؛ نتائج بدلنے کی کوشش کی تو زوردار احتجاج کا آپشن ہے، حافظ نعیم الرحمان
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 9 حلقوں میں سے 3 کے نتائج جاری کردیے گئے، 6 حلقوں پر الیکشن کمیشن سماعت کرے گا، آر او، ڈی آر اوز کو کوئی پوچھنے والا نہیں، آراو، ڈی آر اوز پارٹی ور کر کے طور پر کام کررہے ہیں۔
نام نہاد سیاسی قوتیں اور حکومت عوام کو اختیار نہیں دینا چاہتی
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک بھرمیں بلدیاتی انتخابات چاہتی ہے، بلدیاتی انتخابات سے ہی اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہوتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات ڈھائی سال بعد ہوئے، بلدیاتی انتخابات 4بارملتوی کیے گئے، نام نہاد سیاسی قوتیں اور حکومت عوام کو اختیار نہیں دینا چاہتی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News