Advertisement
Advertisement
Advertisement

موسمیاتی تبدیلیوں سے زمین کو کیا خطرات ہیں؟ سائنسدانوں کا حیران کن انکشاف 

Now Reading:

موسمیاتی تبدیلیوں سے زمین کو کیا خطرات ہیں؟ سائنسدانوں کا حیران کن انکشاف 
موسمیاتی تبدیلیوں 

موسمیاتی تبدیلیوں سے زمین کو کیا خطرات ہیں؟ سائنسدانوں کا حیران کن انکشاف 

موسمیاتی تبدیلیوں سے زمین پر خطرناک اثرات مرتب ہو رہے ہیں، اس حوالے سے ماہر  سائنسدانوں کے حیران کن انکشاف کر دئیے ہیں۔

سائنسدانوں کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں آرکٹک خطے کی برفانی سطح میں چھپے ہزاروں سال پرانے وائرس پھر زندہ ہو سکتے ہیں۔

سائنسدانوں نے انہیں زومبی وائرسز قرار دیا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ ایسے زومبی وائرسز اب بھی ممکنہ طور پر انسانوں یا جانوروں کو بیمار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

زومبی یعنی ایسا مردہ جاندار جو زندہ ہوگیا ہو، کے بارے میں ہارر فلمیں تو آپ نے دیکھی ہوں گی۔

Advertisement

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ آرکٹک کی برفانی سطح میں ہزاروں سے خوابیدہ وائرسز موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث درجہ حرارت بڑھنے سے دوبارہ زندہ ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلیاں بیماریوں اور اموات میں اضافے کا سبب

درحقیقت فرانس کے Aix-Marseille یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے ماہرین نے ہزاروں سال سے خوابیدہ وائرسز کو دوبارہ جگانے میں کامیابی بھی حاصل کی ہے۔

ماہرین کی تحقیق میں بتایا گیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں آرکٹک کے خطے میں درجہ حرارت میں دوگنا تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

تحقیق کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں ہزاروں یا لاکھوں برسوں سے برف کی تہوں میں محفوظ جراثیم متحرک ہو سکتے ہیں۔

ماہرین نے بتایا کہ اگرچہ اس طرح کے وائرسز کے پھیلنے کا خطرہ کم ہے مگر صورتحال پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے اور آرکٹک کی سطح کو منجمد رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔

Advertisement

شمالی نصف کرے کا 25 فیصد حصہ برف سے ڈھکا ہوا ہے اور اس کے اندرونی سطح میں آکسیجن موجود نہیں جبکہ روشنی بھی وہاں تک نہیں پہنچ پاتی، جس کے باعث زمانہ قدیم سے وائرسز وہاں خوابیدہ حالت میں محفوظ ہیں۔

سائنسدانوں نے جن زومبی وائرسز کو پھر سے متحرک کیا ہے وہ انسانوں کے لیے خطرہ نہیں بلکہ ننھے جانداروں کو ہی بیمار کرسکتے ہیں مگر مستقبل میں برف پگھلنے سے دیگر جراثیم ضرور انسانوں کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

یہ کچھ اسی طرح کا خیال ہے جو 1993 کی فلم جراسک پارک میں بھی دکھایا گیا جس میں سائنسدان ایک جگہ محفوظ ڈی این اے سے ڈائناسور کا کلون تیار کرتے ہیں جو تباہی مچا دیتے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
دنیا کے سب سے چھوٹے پہاڑ کی اونچائی جان کر آپ حیران رہ جائیں گے
بھارتی شخص نے ناک کا استعمال کرتے ہوئے منفرد عالمی اعزاز اپنے نام کر لیا
سوشل میڈیا پر ’آل آئیز آن رفح‘ مہم زور پکڑ گئی
انوکھے فوبیا میں مبتلا بچے کو اسکول میں تعلیم حاصل کرنے سے روک دیا گیا
40 برس بعد اپنے مجسمے سے ملنے والی خاتون کا انوکھا اقدام
ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والی خاتون کا انوکھا دعویٰ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر