
گاجر پسند نہیں، تو بہتر بصارت کے لیے یہ پھل کھائیں
گاجر کو کئی دہائیوں سے بینائی سے متعلق امراض سے بچاؤ اور بہتر بصارت کے لیے مفید قرار دیا جارہا ہے اور یہ بات درست بھی ہے تاہم کچھ لوگوں کو گاجر کا ذائقہ پسند نہیں، تاہم ایک تحقیق کے مطابق اب انگور بھی بصارت کے لیے گاجر کی طرح افادیت رکھتا ہے۔
ایک نئی تحقیق سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ دن میں انگور کے چند دانے آپ کو آپٹومیٹرسٹ سے دور رکھ سکتے ہیں۔ انگور میں گاجر کی طرح کی افادیت کا ہونا ان لوگوں کے لیے بڑی خوشخبری ہے جو گاجر کو پسند نہیں کرتے۔
سنگاپور کی نیشنل یونیورسٹی کے تحت کی جانے والی اس تحقیق کا مقصد یہ جاننا تھا کہ کیا اینٹی آکسیڈینٹ سے بھرپور غذائیں کھانے سے آنکھوں کی مجموعی صحت پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔ جسے انہوں نے آکسیڈیٹیو تناؤ کی علامات، خاص طور پر اوکولر ایڈوانسڈ گلائیکیشن اینڈ پروڈکٹس کی اعلی سطح سے ناپا یہ وہ نقصان دہ مرکبات ہیں جو آنکھوں کی مختلف بیماریوں سے منسلک ہیں۔
اس تحقیق میں 34 بالغ افراد کو شامل کیا گیا جنہیں 16 ہفتوں تک روزانہ ڈیڑھ کپ انگور یا پلیسبو اسنیک کھانے کو دیئے گئے۔ یہ ایک ڈبل بلائنڈ ریسرچ تھی یہ ایک ایسی بے ترتیب تحقیق ہوتی ہے جس میں نہ تو شرکاء کو معلوم ہوتا ہے کہ وہ پلیسبو کھا رہے ہیں یا تحقیق کی غذا۔
اس تحقیق کے مرکزی مصنف ڈاکٹر جنگ یون کم کا کہنا ہے کہ ہماری تحقیق یہ ظاہر کرنے والی پہلی تحقیق ہے جو انسانی آنکھ کی صحت کے لیے انگور کی افادیت کو ظاہر کرتی ہے۔اور یہ بہت دلچسپ ہے، خاص طور پر بڑھتی ہوئی عمر رسیدہ آبادی کے لیے۔
سنگاپور کی نیشنل یونیورسٹی کی ٹیم کے مطابق انگور کھانے والے شرکاء میں اینٹی آکسیڈنٹ کی صلاحیت کے ساتھ ساتھ ریٹینا میں میکولر پگمنٹ بھی بہتر ہوا، جو آنکھوں کو نیلی روشنی کے مضر اثرات سے بچاتا ہے۔
دریں اثنا، جنہں پلیسبو دیا گیا تھا ان میں ان میں اے جی ای ایس میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا واضح رہے کہ جب شوگر خون کے دھارے میں موجود پروٹین یا چربی کے ساتھ تعامل کرتی ہے تو اے جی ای ایس بنتے ہیں۔ AGEs کی اعلی سطح سوزش، آکسیڈیٹیو تناؤ، ذیابیطس، امراض قلب اور الزائمر کا سبب بنتی ہے۔
اس تحقیق سے محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ روزانہ انگور کی صرف تھوڑی سی مقدار جیسے چند مٹھی سے لطف اندوز ہونا ایک صحت مند عادت ثابت ہوسکتی ہے جو بینائی کو طویل عرصے تک امراض محفوظ رکھتی ہے۔ انگور ایک آسان اور قابل رسائی پھل ہے جو اس ضمن میں مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News