
ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ کسی کو این آر او نہیں ملے گا اور 190 ملین پاؤنڈ کیس کا انجام بہت قریب ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ جلد آنے والا ہے، اور اس کیس میں بانی پی ٹی آئی براہ راست ملوث ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ برطانوی ایجنسی نے اس کیس کی مکمل انکوائری کی تھی، جس کے بعد یہ رقم پاکستان واپس بھجوائی گئی، لیکن ملکی خزانے میں جمع کرانے کے بجائے ایک لینڈ ڈویلپر کو دے دی گئی۔
طلال چوہدری نے الزام لگایا کہ 190 ملین پاؤنڈ کی خرد برد کو چھپانے کے لیے القادر ٹرسٹ قائم کیا گیا، اور اس مقصد کے لیے ایک خفیہ معاہدہ کیا گیا۔
ان کے مطابق، پی ٹی آئی دور میں بنی گالہ کو “منی گالہ” بنا دیا گیا تھا، جہاں لین دین اور غیر قانونی مالی فوائد کا سلسلہ جاری تھا۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے دوران شہزاد اکبر مسلسل لینڈ ڈویلپر سے ملاقاتیں کرتے رہے، جبکہ ٹرانسفر اور پوسٹنگ کے نام پر بھاری رقوم وصول کی جاتی رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی نے مل کر کرپشن کی اور ملک کو نقصان پہنچایا۔
طلال چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کو سیاسی بنانے کی کوشش کی، اور سزا سے بچنے کے لیے تاخیری حربے اپنائے، لیکن یہ ایک اوپن اینڈ شٹ کیس ہے اور کسی کو این آر او نہیں ملے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ اس کرپشن کا حساب دینا ہوگا اور لوٹی گئی دولت واپس کرنا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی قانون سے بچنے کا موقع نہیں ملے گا، اور جو بھی اس کیس میں ملوث ہے، اسے قانون کے مطابق سزا ملے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News