
امریکی ٹیرف کی دھمکی، پاکستانی برآمدات کیلئےخطرے کی گھنٹی
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے مطابق امریکی ٹیرف کی دھمکی پاکستانی برآمدات کیلئےخطرے کی گھنٹی ہے۔
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پی آئی ڈی ای) نے امریکی ٹیرف کے پاکستانی برآمدات پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا کہ تجارتی جنگ کسی کے لیے فائدہ مند نہیں، تعلقات کو مضبوط بنانا ضروری ہے، امریکی ٹیرف پاکستان کی برآمدی شعبے پر تباہ کن اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق مجوزہ 29 فیصد جوابی ٹیرف سے امریکہ کو پاکستانی برآمدات میں 20 سے 25 فیصد کمی کا خدشہ ہے، جبکہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو 1.1 سے 1.4 ارب ڈالر سالانہ نقصان ہو سکتا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ 2024 میں پاکستان نے امریکہ کو 5.3 بلین ڈالر مالیت، جبکہ 2024 میں 5.3 بلین ڈالر مالیت کی اشیاء برآمد کیں۔
جاری اعلامیے کے مطابق نئے ٹیرف سے پاکستانی مصنوعات کی مسابقتی صلاحیت بری طرح متاثر ہو گی، نشاط ملز اور انٹرلوپ جیسے بڑے برآمد کنندگان پیداوار کم کرنے پر مجبور ہو سکتے ہیں،5 لاکھ سے زائد ملازمتیں خطرے میں پڑ سکتی ہیں، اس کے علاوہ چمڑے، چاول، جراحی کے آلات اور کھیلوں کے سامان کی برآمدات بھی خطرے سے دوچار ہیں۔
اعلامیے میں پی آئی ڈی ای نے بحران کو تزویراتی تبدیلی کے موقع کے طور پر دیکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو امریکی ٹیرف کے باہمی نقصانات اجاگر کرنے کیلئے سفارتی کوششیں کرنی چاہئیں، مذاکرات کیلئے پاکستان منتخب امریکی درآمدات پر ٹیرف کم کر سکتا ہے، اس کے علاوہ پاکستانی فرموں کو امریکی کپاس اور دھاگے کے زیادہ استعمال کی ترغیب دی جائے۔
اعلامیے کے مطابق پائیڈ نے برآمدی مصنوعات اور منڈیوں کو متنوع بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے توانائی اور لاجسٹکس کی لاگت کم کرنے، ضوابط کو ہموار کرنے اور جدت کو فروغ دینے کا مطالبہ کیا۔
اعلامیے میں کہاگیا کہ امریکہ کے ساتھ ایک جامع تجارتی حکمت عملی کی ضرورت ہے، جبکہ مجوزہ امریکی ٹیرف ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی خلاف ورزی کر سکتے ہیں، پاکستان کو بروقت سفارت کاری اور تزویراتی پالیسی اصلاحات کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News