
کراچی: شہر قائد میں بھتہ خوری کے بڑھتے واقعات پر ایم کیو ایم پاکستان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کو کو خط لکھ دیا۔
کراچی کے کاروباری طبقے کو بھتہ خوری کے بڑھتے ہوئے خطرات نے تشویش میں مبتلا کر دیا ہے جب کہ اس حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر طحٰہ احمد خان نے وزیر اعلیٰ سندھ کو ایک خط لکھا ہے جس میں ان واقعات کی فوری روک تھام اور تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ شہر کے اہم تاجر اور صنعتکار جو ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، مبینہ طور پر بھتہ خوری کے نوٹس موصول ہونے کی شکایات کر رہے ہیں۔ بعض واقعات میں نوٹس کے ساتھ گولیوں کے خول بھی بھیجے گئے جس سے تاجروں اور عوام میں شدید خوف و ہراس پایا جارہا ہے۔
ایم کیو ایم کے مطابق کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اپنے اراکین کو ہائی الرٹ سیکیورٹی ایڈوائزری جاری کی ہے اور حفاظتی اقدامات پر فوری عمل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ یہ جرائم نہ صرف انسانی جانوں کے لیے خطرہ ہیں بلکہ کراچی کی اقتصادی ترقی اور سرمایہ کاری پر بھی منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔
خط میں زور دیا گیا کہ کراچی سیف سٹی منصوبہ برسوں سے اعلان کے باوجود عملی پیش رفت نہ ہونے کے برابر ہے، جسے ترجیحی بنیادوں پر مکمل اور شفاف انداز میں آگے بڑھایا جانا چاہیے۔
ایم کیو ایم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بھتہ خوری کی وارداتوں کے سدباب کے لیے سندھ پولیس، رینجرز اور انٹیلی جنس اداروں پر مشتمل ایک ہائی لیول ٹاسک فورس قائم کی جائے، تجارتی و صنعتی علاقوں میں گشت اور نگرانی بڑھائی جائے اور تاجروں کے لیے ہیلپ لائن کے ساتھ ایک فوری ردعمل دینے والا سیل بھی قائم کیا جائے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ گرفتار ملزمان کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے تاکہ کسی بھی جرائم پیشہ گروہ کو رعایت نہ مل سکے۔ ایم کیو ایم پاکستان نے یقین دلایا ہے کہ وہ حکومت کے تمام حقیقی اقدامات میں مکمل تعاون کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News