وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے ایک نجی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان میں صحت کے شعبے میں درپیش مسائل اور آئینی ترمیم کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال انسان کی پیدائش سے شروع ہوتی ہے اور ہمیں ہیلتھ کئیر سسٹم میں بنیادی تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے۔
مصطفی کمال نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ پاکستان میں جگر اور گردے کی پیوند کاری کے عمل کی کامیابی کا عمل جاری ہے، اور حکومت کا فوکس پرائمری ہیلتھ کیئر پر ہے تاکہ عوام کو بہتر صحت کی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔
وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال 6.9 ملین بچے پیدا ہوتے ہیں اور ان میں سے اکثریت انتہائی غربت کے ماحول میں جنم لیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ بچوں کو پیدا ہوتے ہی صاف پانی اور آلودگی سے پاک فضا فراہم کی جائے، اور اگر بچہ پیدا ہوتے ہی اسپتال پہنچ جائے، تو اسے ہیلتھ کیئر نہیں بلکہ ساک کئیر کہا جائے گا۔
وزیر صحت نے کہا کہ پاکستان میں بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں ڈسپنسریاں تک نہیں ہیں اور اس لئے ہمیں صحت کے نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ حکومت اور پرائیویٹ سیکٹر کو مل کر ہیلتھ کیئر سسٹم کو مضبوط کرنا ہوگا۔
آئینی ترمیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے ہمیں آئینی ترمیم پر اعتماد میں لیا اور مشورہ کیا۔
26ویں ترمیم کے وقت جو آرٹیکل 140 اے کی تشریح کی تھی، وہ بھی اس نئی ترمیم کا حصہ بنائی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ 27ویں ترمیم میں اس تبدیلی کو شامل کیا جائے گا۔
یہ پاکستان کے لیے ایک بڑی ڈیویلپمنٹ ہے، کیونکہ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو دیے گئے وسائل اور اختیارات کا ضیاع ہو رہا ہے۔ وفاق سے پیسہ صوبوں کو جاتا ہے مگر وہ پیسہ ڈسٹرکٹ تک نہیں پہنچ پاتا، اور اس کا کوئی مؤثر نظام نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کا مقصد گراس روٹ لیول تک وسائل پہنچانا ہے تاکہ پاکستان کے 25 کروڑ عوام کی زندگیوں میں بہتری لائی جا سکے۔
جب تک اختیارات اور وسائل گراس روٹ لیول تک نہیں پہنچیں گے، ترقی ممکن نہیں۔ یہ پاکستان کی بقا کا مسئلہ ہے، اور اس پر تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ساتھ آنا چاہیے۔
وفاقی وزیر صحت نے مزید کہا کہ جب ہم نے حکومت جوائن کی تھی، تو ہم نے صرف ایک ایجنڈے پر کام کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پی ایم ایل این نے ہمارے ساتھ ایک ڈاکومنٹ سائن کیا ہے۔
اللہ کرے کہ یہ عمل مکمل ہو اور تمام سیاسی پارٹیز اس کی حمایت کریں، کیونکہ یہ ہمارے ملک کی ترقی اور بقاء کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں جو کام کیا گیا ہے، وہ اختیارات اور وسائل کو گراس روٹ تک پہنچانے کا عمل تھا، اور یہی پاکستان کے لیے بھی ضروری ہے۔
وزیر صحت مصطفی کمال نے صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے آئینی ترمیم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اس نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو بہتر صحت کی سہولتیں مل سکیں اور ملک کے ترقی کے راستے کھل سکیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
