فلوریڈا: امریکا اور یوکرین کے اعلیٰ حکام کے درمیان امریکی ریاست فلوریڈا میں روس، یوکرین جنگ سے متعلق امن مذاکرات ہوئے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق یوکرینی اور امریکی حکام کے درمیان ہونے والے ان مذاکرات کو میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، اگرچہ جنگ کے خاتمے کے عمل کو اب بھی کئی چیلنجز درپیش ہیں۔روبیو نے یوکرینی وفد سے ملاقات اپنے آبائی علاقے فلوریڈا میں کی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ ہم حقیقت پسند بھی ہیں اور پُرامید بھی، یہ صرف جنگ ختم کرنے کا معاملہ نہیں بلکہ یوکرین کے مستقبل کو محفوظ اور خوشحال بنانے کی کوشش ہے۔
مزید پڑھیں: بحیرہ اسود میں یوکرین کے ڈرونز حملے،روسی ٹینکرز تباہ، ویڈیو وائرل
مذاکرات کی نوعیت اور پس منظر
یہ مذاکرات ایک نئے امریکی امن منصوبے کے تسلسل میں کیے گئے تھے، جسے ناقدین نے ابتدا میں روس کے لیے زیادہ فائدہ مند قرار دیا تھا۔ تاہم اب امریکی حکام اسے یوکرین کی خودمختاری برقرار رکھتے ہوئے مستقبل کا راستہ ہموار کرنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔
امریکی وفد میں خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کُشنر بھی شامل تھے۔ وٹکوف جلد ہی ماسکو روانہ ہوں گے، جہاں روسی حکام سے اگلے مرحلے کے مذاکرات متوقع ہیں۔
روبیو نے مزید کہا کہ یہ بہت نازک مرحلہ ہے، کئی فریق اور کئی پیچیدگیاں اس معاملے میں شامل ہیں۔
یوکرین میں قیادت کی تبدیلی
یوکرین کی جانب سے مذاکرات کی قیادت نئے چیف نیگو شی ایٹر روسٹم عمروف نے کی، جنہوں نے چند روز قبل ایک بدعنوانی اسکینڈل کے باعث سابق سربراہ اینڈری یرماک کے مستعفی ہونے کے بعد یہ ذمہ داری سنبھالی ہے۔
مزید پڑھیں: یوکرین میں افرادی قلت، مالی بحران اور کمزور مورال جنگ کو نازک موڑ پر لے آئے
عمروف نے مذاکرات کے آغاز پر کہا امریکا ہماری بات سن رہا ہے، ہمارا ساتھ دے رہا ہے اور ہمارے ساتھ چل رہا ہے، بات چیت کے اختتام پر انہوں نے اسے ’’انتہائی مفید‘‘ قرار دیا۔
ٹرمپ حکومت کا دباؤ
صدر ٹرمپ کئی بار روس، یوکرین جنگ جلد ختم کرنے کا وعدہ کر چکے ہیں اور وہ یوکرین پر دباؤ بھی ڈال رہے ہیں کہ وہ جنگ ختم کرنے کے لیے کچھ علاقائی رعایتیں دے۔
تاہم یوکرین اس سلسلے میں محتاط ہے اور حالیہ اندرونی سیاسی بحران کے باوجود روس نواز تجاویز قبول کرنے سے گریز کر رہا ہے۔
جنیوا مذاکرات کا تسلسل
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ جنیوا میں ہونے والی بات چیت کے نتائج فلوریڈا ملاقات میں حتمی شکل دی جائیں گے۔ جنیوا میں یوکرین نے امریکی آرمی سیکریٹری ڈین ڈرسکول کے پیش کردہ منصوبے پر اپنا جوابی مسودہ پیش کیا تھا۔
زمین پر صورتحال سنگین
رپورٹ کے مطابق روسی فورسز یوکرین کے مختلف محاذوں پر پیش قدمی کر رہی ہیں، جبکہ یوکرین روسی حملوں کے باعث توانائی انفراسٹرکچر تباہ ہونے سے شدید بلیک آؤٹس کا سامنا کر رہا ہے۔
زیلنسکی نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ یوکرین اپنے سب سے مشکل دور سے گزر رہا ہے، لیکن ملک کسی بھی حال میں ’’غلط معاہدہ‘‘ نہیں کرے گا۔












